قتل کی منصوبہ بندی کا الزام، محمد بن سلمان کیخلاف درخواست دائر


سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیخللاف واشنگٹن ڈی سی کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سابق سعودی اہلکار کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا گیا ہے۔

سابق ولی عہد محمد بن نائف کے سابق انٹیلی جنس سربراہ سعدالجبری نےمحمد بن سلمان کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔

سعدالجبری نے مؤقف اپنایا ہے کہ محمد بن سلمان مجھے قتل کرنا چاہتے تھے اور اس کام کیلئے سعودی ولی عہد نے 50رکنی ہٹ اسکواڈ کینیڈا بھیجا۔ 106صفحوں پر مشتمل درخواست کے متن میں درج ہے کہ’میرے بچوں اور بھائی کو بھی گرفتار کیا گیا‘۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں جو ٹائیگر سکواڈ ملوث تھا اسی کے کچھ ارکان سعد الجبری کے قتل کے لیے بھیجے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: محمد بن سلمان کی بہن کو سزا سنا دی گئی

عدالت میں دائر دستاویز کے مطابق کہ اس گروہ میں و شخص بھی شامل تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے خاشقجی کی جلد اتاری تھی۔

الجبری کئی سالوں تک سعودی عرب میں برطانیہ کی ایم آئی سکس اوردیگر مغربی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے میں رہنے والی اہم شخصیت رہے ہیں اور ان کی عمر61 سال ہے۔ سنہ 2017 میں سعد الجبری براستہ ترکی کینیڈا فرار ہو گئے تھے۔

سعد الجبری کئی برس تک محمد بن نائف کے دست راست رہے۔ وہ کابینہ کے وزیر تھے اور میجر جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔ سنہ 2017 میں جب محمد بن سلمان نے محمد بن نائف کی جگہ ولی عہد بن گئے تو سعد جبری ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

بی بی سی نے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعد الجبری کو قتل کرنے کا ناکام منصوبہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے تھوڑے ہی عرصے بعد کا ہے۔ جبری سعودی حکومت کے سابق عہدیدار تھے اور وہ تین سال سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔

کینیڈا کے وفاقی وزیر برائے عوامی تحفظ بل بلئیر کا کہنا ہے کہ حکومت ان واقعات کے بارے میں آگاہ ہے جن میں غیر ملکی افراد نے کینیڈین افراد اور وہاں رہنے والے دیگر لوگوں کو دھمکی دینے، خوفزدہ کرنے یا ان کی نگرانی کی کوشش کی۔


متعلقہ خبریں