نیب کے دائرہ اختیارکیخلاف آصف زرداری کی درخواست مسترد



اسلام آباد: احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو(نیب) کے دائرہ اختیار کیخلاف سابق صدر آصف علی زرداری کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

آصف علی زرداری نے پارک لین ریفرنس میں نیب کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا۔ احتساب عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد آج فیصلہ سنایا۔

احتساب عدالت کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گہا ہے کہ پارک لین کیس بنتا ہے اور آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

احتساب عدالت اسلام آباد نے 10اگست کو پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے قومی خزانے کو 3 ارب 77 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ریفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ، انور سیف اللہ اور سلیم سیف اللہ سمیت دیگر ملزم نامزد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارک لین ریفرنس: نیشنل بینک کے دو سابق صدور وعدہ معاف گواہ بن گئے

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔

گزشتہ سال جولائی میں چیئرمین نیب کی جانب سے پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور شریک ملزمان کے خلاف دائر کیا گیا ریفرنس 13 صفحات پر مشتمل ہے۔

ریفرنس کے متن میں شامل ہے کہ پارک لین کمپنی نے فرنٹ کمپنی پارتھینون کے ذریعے کراچی میں بے نامی جائیداد بنائی گئی۔

قرض کی رقم سےآئی بی سی سنٹر میں آٹھ فلور تعمیر کئے گئے۔ ابتدائی طور پر ڈیڑھ ارب کا قرض لیا گیا تھا جو بڑھ کر چار ارب تک پہنچ گیا۔

قرض کی مد میں بے ضابطگیاں کی گئیں اورملزمان نے ملی بھگت سے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پارتھینون کمپنی قرض واپس نہ کرنے پر ڈیفالٹ کر چکی ہے۔

آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا بھی الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی نامزد ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔


متعلقہ خبریں