بیروت دھماکوں کے بعد لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے

بیروت دھماکوں کے بعد لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے

بیروت: لبنان میں دھماکوں کے بعد حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ مظاہرین نے لبنان کے مرکزی بینک میں داخل ہونے کے بعد عمارت میں توڑ پھوڑ کی جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

ہزاروں مظاہرین نے دفترخارجہ کی عمارت میں بھی داخل ہونے کے بعد صدر مائیکل اون کے پوٹریٹ کو آگ لگا دی۔

دوسری جانب لبنانی وزیر اعظم نے ملک میں جلد عام انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ لبنانی وزیر اعظم نے کہا کہ عام انتخابات کے بغیر ملک میں جاری عدم استحکام پر قابو پانا ممکن نہیں ہے۔

چار اگست کی شام خطرناک دھماکے نے لبنان میں قیامت برپا کر دی تھی۔ چند لمحوں میں ہنستا بستا شہر قبرستان کا منظر پیش کرنے لگا۔ بیروت بندرگاہ میں دھماکہ ویئرہاؤس میں رکھے ہزاروں کلوگرام دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا تھا۔

لبنان کے دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد 145 سے بڑھ گئی جبکہ 5ہزار زخمی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بیروت دھماکے میں 100 افراد جاں بحق،وزیراعظم عمران خان کا اظہار افسوس

مقامی گورنر کے مطابق 3 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور ملکی معیشت کو 6 کھرب سے زائد کا نقصان ہوا اور شہر کی بندرگاہ  مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔


متعلقہ خبریں