مون سون: اندرون سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال


مون سون کی حالیہ بارشوں کے سبب پاکستان کے دو صوبوں سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی طغیانی آگئی ہے جب کہ ڈیرہ بگٹی اور ہرنائی میں حفاظتی بند بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

سیلابی ریلے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں جس کے باعث خضدار، کوہلو، بولان میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔

مچھ کے قریب  ایک  ہی خاندان کے چھے افراد  سیلابی ریلے  میں بہہ گئے جب کہ پانی میں ڈوبنے اور چھتیں گرنے سے دو افراد جاں بحق اور چھ سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

جھل مگسی میں جانور بھی پانی میں بہہ گئے ہیں جب کہ سندھ پنجاب کی کوئٹہ کیلئے شاہراہ ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند  کر دی گئی ہے۔

کوئٹہ سے اندرون سندھ اور پنجاب جانے والی قومی شاہراہ دو مختلف مقامات سے ٹوٹ گئی ہے جس سے دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ مسافروں میں بڑی تعداد میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل

بولان کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارش کے باعث گوکرد کے مقام پر پل گرگیا ہے۔ پنجرہ پل کے قریب سیلابی پانی سے  سڑک بہہ گئی ہے۔ فورٹ منرو میں بھی بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی  کے بعد سڑک بلاک ہو گئی ہے۔

اندرون سندھ بھی بارشوں سے سیلابی صورتحال ہے۔ ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کا حفاظتی بند کے اوپر سے پانی بہہ رہا ہے۔ بارہ دیہات کا زمینی راستہ منقطع  ہوگیا ہوچکا ہے اور متعدد گھر پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

پاک فوج کے دستے مدد کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ انجینئرز، کشتیاں اور میڈیکل ٹیمیں بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔

نواب شاہ، سبی، نوشہروفیروز، اوباڑو اور گھوٹکی میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ متاثرہ افراد کو طبی اور کھانے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ متاثرہ علاقے میں میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔

گڑھی خیرو میں نہر میں پڑنے والا شگاف بڑھ کر ساٹھ فٹ ہو گیا ۔ شگاف کے باعث دھان کی فصل زیر آب آ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں