لبنان: حکومت مخالف تحریک زور پکڑنے لگی، مظاہروں میں شدت آگئی

لبنان: حکومت مخالف تحریک زور پکڑنے لگی، مظاہروں میں شدت آگئی

بیروت: لبنان میں حکومت مخالف تحریک زور پکڑنے لگی ہے جس کی وجہ سے مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ مظاہرین حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بیروت دھماکوں کے بعد لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں اداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان کی پارلیمنٹ کے باہر اس وقت حالات ازحد کشیدہ ہیں جب کہ صورتحال کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہے۔

عالمی خبر رسارں ایجنسی کے مطابق ہزاروں مظاہرین پولیس پر پتھراؤ کررہے ہیں جب کہ پارلیمنٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ  مظاہرین وزارت ہاوَسنگ اورٹرانسپورٹ کے دفاتر میں توڑپھوڑ کرچکے ہیں۔

بیروت دھماکوں نے ایٹمی دھماکوں کی یاد تازہ کردی؟

خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے پارلیمنٹ اسکوائر کے داخلی راستے پر آگ لگا دی ہے۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے بعد دو وزرا مستعفی بھی ہو چکے ہیں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مستعفی وزرا نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت اصلاحات میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں 158 افراد جاں بحق اور چھ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جب کہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد لاکھوں میں بتائی جارہی ہے۔

بیروت دھماکے: وزیراعظم نے دوست ممالک سے مدد کی اپیل کردی

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں تقریباً نصف شہر کا نہایت برا حال ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں