سپریم کورٹ کا سی ای او کے الیکٹرک خلاف مقدمہ درج کرنے کاحکم


کراچی: سپریم کورٹ نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کے سی ای او سمیت ذمہ دار انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس نے سی ای او کے الیکٹرک، ذمہ دار انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ( ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم بھی دیا۔

عدالت نے کرنٹ لگنےسے اموات پر مقدمات درج کرنے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس نے کہا، شہر میں بجلی کا بحران بدترین ہوگیا ہے، گھنٹوں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی میں آٹھ دس لوگ روز مر رہے ہیں۔  نیپرا کچھ نہیں کر رہی، سب نے چوڑیاں پہنی ہیں کیونکہ سب نے پیسہ کھایا ہے۔

چیف جسٹس نے اداروں کی ناقص کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی کے پاس اختیارنہیں ہیں تو گھر بیٹھیں۔ لگتا ہے صوبائی اور لوکل گورنمنٹ کی کراچی سے دشمنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کا کراچی سے تمام بل بورڈز ہٹانے کا حکم

عدالت کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ کوئی کراچی کے معاملے پر سنجیدہ نہیں۔ کراچی کی صورتحال کا کون ذمہ دار ہے ؟ بچے گٹر کے پانی میں روز ڈوب رہے ہیں

عدالت نے ہل پارک پر قائم تجاوزات کو فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دیا اور تجاوزات کے خاتمے کے بعد کمشنر کراچی کو 4 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ہل پارک پر کوئی سوسائٹی نہیں ہے۔ وکیل خواجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ کمشنر کراچی نے خود وزٹ کیا ہے وہاں 13 گھر ہیں۔

معزز جج نے استفسار کیا کہ کیا وہ ماسٹر پلان میں ہیں؟ کمشنر کراچی نے بتایا کہ وہ 13گھر ماسٹر پلان میں نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں