بیروت: لبنان کے وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی

بیروت: لبنان کے وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی

بیروت: لبنان کے وزیراعظم اپنی پوری کابینہ سمیت مستعفی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعلان قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔

بیروت دھماکوں کے بعد لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان کے وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی جڑیں ریاستی نظام سے زیادہ مضبوط ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیاسی طبقوں نے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ ہفتے ہونے والے دھماکوں کے بعد لبنان کی پوری حکومت نے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیروت دھماکوں نے ایٹمی دھماکوں کی یاد تازہ کردی؟

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے کچھ دیر قبل بتایا تھا کہ لبنان میں دھماکوں کے بعد ہونے والے حکومت مخالف پر تشدد مظاہروں اور ہلاکتوں کے بعد لبنانی وزیراعظم حسن دیاب جلد ہی اپنی حکومت کے استعفے کا اعلان کردیں گے۔

خبر رساں ادارے نے ذرائع سے بتایا تھا کہ لبنانی وزیراعظم بہت جلد قوم سے خطاب کرکے کیے جانے والے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔

چار اگست 2020 کی شام خطرناک دھماکوں نے لبنان میں قیامت برپا کر دی تھی۔ چند لمحوں میں ہنستا بستا شہر قبرستان کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔ اداروں کے مطابق بیروت بندرگاہ میں دھماکے ویئرہاؤس میں رکھے ہزاروں کلوگرام دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: لبنان: حکومت مخالف تحریک زور پکڑنے لگی، مظاہروں میں شدت آگئی

لبنان کے دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد 145 سے بڑھ گئی تھی جبکہ پانچ ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

گزشتہ روز لبنان میں دھماکوں کے بعد حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔ مظاہرین نے لبنان کے مرکزی بینک میں داخل ہونے کے بعد عمارت میں توڑ پھوڑ کی تھی جب کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا تھا۔

ہزاروں مظاہرین نے دفترخارجہ کی عمارت میں بھی داخل ہونے کے بعد صدر مائیکل اون کے پوٹریٹ کو آگ لگا دی تھی۔

بیروت دھماکے: وزیراعظم نے دوست ممالک سے مدد کی اپیل کردی

پرتشدد مظاہروں کے بعد  لبنانی وزیر اعظم نے ملک میں جلد عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ لبنانی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ عام انتخابات کے بغیر ملک میں جاری عدم استحکام پر قابو پانا ممکن نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں