مریم نوازکی پیشی پر نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی



لاہور: مسلم لیگ ن کی مرکزی صدر مریم نواز کی پیشی کےموقع پر نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہرلیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے کرمختلف تھانوں منتقل کردیا گیا ہے۔

نیب آفس کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔

ن لیگ کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے اور کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی۔

پتھراؤ کی زد میں آکر ہم نیوز کا ایک کیمرہ مین بھی زخمی ہوا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے پندرہ سے20 کارکنان نے نیب آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی جن کو پولیس نے روکا۔

پولیس کی جانب سے روکے جانے پر ن لیگی ورکرز نے ہٹ دھرمی دکھائی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔ پولیس نے ن لیگی کارکنان کو پیچھے دھکیلنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اس ضمن میں مریم نواز نے کہا’حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج بلایا گیا۔ میں کھڑی ہوں ،اب واپس نہیں جاوَں گی۔ بےبنیاد الزامات کاجواب دیکر جاؤں گی‘۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مریم نواز شریف کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ ن لیگی ح

اطلاعات ہیں کہ پولیس پر پھینکے جانے والے پتھر جاتی امرا سے گاڑی میں رکھ کر لائے گئے تھے۔ نمائندہ ہم نیوز نے بتایا کہ جہاں ہنگامہ آرائی ہوئی وہ بہت صاف ستھرا علاقہ ہے اور پتھروں کی دستیابی ممکن نہیں۔

مسلم لیگ ن کی جانب کہا جا رہا ہے پولیس نے مریم نواز کی گاڑی پر پتھراؤ کیا ہے۔ پولیس نے متعدد ن لیگی ورکرز کو گرفتار بھی کیا ہے۔

ن لیگ کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے مریم نواز کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ مریم نواز کا قافلے کی صورت میں نیب آفس پہنچی تھیں۔

ہم نیوز کے مطابق مریم نواز کا قافلہ جیسے ہی نیب آفس کے باہر پہنچا تو ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔


متعلقہ خبریں