خبردار! قاتل روبوٹس اور مصنوعی ذہانت انسانیت کا خاتمہ کرسکتے ہیں

خبردار! قاتل روبوٹس اور مصنوعی ذہانت انسانیت کا خاتمہ کرسکتے ہیں

فوٹو: فائل


نیویارک: ہیومن رائٹس واچ نے خبردار کیا ہے کہ قاتل روبوٹس اور اے آئی ٹیکنالوجی انسانیت کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طاقت کے استعمال کے حوالے سے انسانی کنٹرول ختم کرنا انسانیت کے لیے سنگین خطرہ تصور کیا جاتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی طرح اس حوالے سے فوری اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک دوسرے سے مختلف زبانوں میں گفتگو کرنا ممکن

رپورٹ میں ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک کو مکمل خودکار ہتھیاروں کی تیاری پر پابندی لگانی ہو گی تاکہ قاتل روبوٹس کی تخلیق کی روک تھام ہوسکے۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ 30 ممالک کی جانب سے ایسے بین الاقوامی معاہدے متعارف کرانے کی خواہش ظاہر کی گئی ہے جن کا مقصد طاقت کے استعمال میں انسانی کنٹرول کو برقرار رکھنا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وہ ٹیکنالوجی کے استعمال میں انسانی کنٹرول برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی معاہدے متعارف کرنے کے خواہش مند ممالک میں روس اور امریکا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصر کے ریسٹورنٹ میں روبوٹ ویٹرز نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ روس کے شہر پرم کے سرکاری دفتر میں انسان نما ربورٹ کو بطور خاتون کلرک بھرتی کیا گیا ہے جس کا کام جانچ پڑتال کے بعد لوگوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لوگوں کا ڈیٹا، کرمنل ریکارڈ کی مکمل جانچ اور دستاویز کی تصدیق کا کام اس روبوٹ کلرک کے ذمہ ہے جس سے درخواست کنندگان اپنی مطلوبہ شعبے سے متعلق کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں جو کہ قانونی امور کے لیے طلب کیے جاتے ہیں۔

روبوٹ کو ایک روسی خاتون کی شکل دی گئی ہے جبکہ اسے ڈیزائن کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں خواتین کے چہروں کو پرکھنے کے بعد اس روبوٹ کو اوسط روسی خاتون جیسا بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بدلتی ٹیکنالوجی کے سبب آئند 15 سال کے بعد کا نہیں سوچ سکتے، فواد چوہدری

یہ روبوٹ لوگوں سے سوالات پوچھتا ہے اور اسے اسکینر اور پرنٹر سے منسلک کیا گیا ہے جب کہ اسے حساس دستاویز تک رسائی بھی حاصل ہے جیسے حقیقی معنوں میں ایک سرکاری کلرک کو حاصل ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں