اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے کردار پر تحفظات ہیں، مولانا فضل الرحمان



اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کو نیب کے ذریعے دیوار سے لگانا چاہتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی گاڑی پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، اگر بلٹ پروف گاڑی نہ ہوتی تو نہ جانے کیا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے پیش کیے جانے والے عذر کو نہیں مانتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوزیشن کو متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے، اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کا کردار واضح ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی یکسو ہونے کی بات پر زور دیتا ہوں تاہم مجھے اپوزیشن جماعتوں کے کردار پرتحفظات ہیں۔

خیال رہے کہ آج مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کےموقع پر نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی۔

پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہرلیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے کرمختلف تھانوں منتقل کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پولیس نے میری گاڑی پر حملہ کیا، مریم نواز

نیب آفس کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔

ن لیگ کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے اور کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی۔

پتھراؤ کی زد میں آکر ہم نیوز کا ایک کیمرہ مین بھی زخمی ہوا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے پندرہ سے20 کارکنان نے نیب آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی جن کو پولیس نے روکا۔

پولیس کی جانب سے روکے جانے پر ن لیگی ورکرز نے ہٹ دھرمی دکھائی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔ پولیس نے ن لیگی کارکنان کو پیچھے دھکیلنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اس ضمن میں مریم نواز نے کہا’حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج بلایا گیا۔ میں کھڑی ہوں ،اب واپس نہیں جاوَں گی۔ بےبنیاد الزامات کاجواب دیکر جاؤں گی‘۔


متعلقہ خبریں