لیگی رہنما کا مریم نواز کو پنجاب حکومت کیخلاف مقدمہ دائر کرنے کا مشورہ



اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے مریم نواز کو پنجاب حکومت کیخلاف اقدام قتل کا کیس دائر کرنے کا مشورہ دے دیا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا مریم نواز کے پہنچنے سے پہلے ہی کارکنان اور پولیس میں پتھراو جاری تھا، جب وہ پہنچیں تو پولیس نے ان کی گاڑی پر پتھر مارے۔ جن کی فوٹیجز موجود ہیں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا کب تک ریاستی جبر کو برداشت کریں۔ مریم نواز کو کل ہی پنجاب حکومت کیخلاف مقدمہ دائر کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ریلی میں شریک کسی شخص کی گاڑی سے پتھر برآمد ہوئے تو اسے گرفتار کرنا چاہیئے تھا۔

آج ریاستی اور حکومتی جبر کا مقابلہ کیا، مریم نواز

خیال رہے کہ آج مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کےموقع پر نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی۔

پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہرلیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے کرمختلف تھانوں منتقل کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پولیس نے میری گاڑی پر حملہ کیا، مریم نواز

نیب آفس کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔

ن لیگ کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے اور کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی۔

پتھراؤ کی زد میں آکر ہم نیوز کا ایک کیمرہ مین بھی زخمی ہوا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے پندرہ سے20 کارکنان نے نیب آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی جن کو پولیس نے روکا۔

پولیس کی جانب سے روکے جانے پر ن لیگی ورکرز نے ہٹ دھرمی دکھائی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔ پولیس نے ن لیگی کارکنان کو پیچھے دھکیلنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اس ضمن میں مریم نواز نے کہا’حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج بلایا گیا۔ میں کھڑی ہوں ،اب واپس نہیں جاوَں گی۔ بےبنیاد الزامات کاجواب دیکر جاؤں گی‘۔


متعلقہ خبریں