خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کی نااہلی کی درخواستیں مسترد


لاہور: سپریم کورٹ نے وفاقی وزیرخسرو بختیار اور ان کے بھائی وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کی نااہلی کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں 2رکنی بینچ نے نا اہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار احسن عابد نے وفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور انہیں ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ دونوں بھائیوں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور انہیں ظاہر نہیں کیا جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) ملتان کو بھی ان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دی گئی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ نیب کی جانب سے دونوں بھائیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

عدالت نے نیب کو قانون کے مطابق زیرالتوا درخواست کا فیصلہ تین ماہ میں کرنے کا حکم دیا لیکن نیب ملتان نے انکوائری اب مزید کارروائی کے لیے نیب لاہور کو بھجوادی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ انکوائری کی پیش رفت سے بھی آگاہ نہیں کیا جارہا۔

احسن عابد نے مؤقف اپنایا کہ دونوں بھائیوں کے اثاثے ایک سو ارب سے زائد ہیں، خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت صادق اور امین نہیں رہے۔

درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مخدوم خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔ خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کو آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ مخدوم خسرو بختیار نے 2018 کے عام انتخابات میں این اے-177 رحیم یار خان اور مخدوم ہاشم جواں بخت نے پی پی-259 رحیم یار خان سے انتخاب میں حصہ لیا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ خسرو بختیار اس وقت وفاقی وزیر اور ان کے بھائی مخدوم ہاشم جواں بخت صوبائی وزیر خزانہ ہیں۔


متعلقہ خبریں