تین ماہ بعد پھر کورونا کیس، نیوزی لینڈ میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ مؤخر

تین ماہ بعد پھر کورونا کیس، نیوزی لینڈ میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ مؤخر

نیوزی لینڈ: نیوزی لینڈ میں کورونا کیس دوبارہ رپورٹ ہونے پر پارلیمنٹ کو تحلیل  کرنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیوزی لینڈ میں تین ماہ بعد دوبارہ کورونا وائرس کا کیس رپورٹ ہونے پر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔ ستمبر میں عام انتخابات کے لیے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ اب پیر کو کیا جائے گا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن  نے کہا ہے کہ کچھ دن کے لیے پارلیمنٹ کی تحلیل ملتوی کرنا دانشمندانہ فیصلہ ہو گا کیونکہ کورونا کیس رپورٹ ہونے کے بعد کمیونٹی میں خوف پیدا ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو اس وبائی مرض سے نمٹ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی اٹھنے والی لہر کیخلاف ردعمل تیز کرنے کی ضرورت ہے، ڈبلیو ایچ او

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا مطلب ہے ہم دوبارہ مل کر نہیں بیٹھ سکتے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں عام انتخابات 19 ستمبر کو منعقد ہونے ہیں لیکن 3 ماہ بعد ملک میں کورونا کا نیا کیس دوبارہ رپورٹ ہوا ہے۔

گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مائیک ریان نے تنبیہ کی کہ کورونا وائرس کی نئی اٹھنے والی لہر کے خلاف ردعمل تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر مائیک ریان نے کہا کہ کورونا کی نئی اٹھنے والی لہر سے مل کر لڑنے کی ضرورت ہے، سخت اقدامات سے ہی کورونا وائرس کی نئی لہر پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بعض ممالک کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انتباہ جاری کیا تھا کہ کئی ممالک کی کوششیں غلط سمت میں ہیں۔


متعلقہ خبریں