توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی استدعا

مشکوک ٹرانزیکشن کیس: زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع

اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے  توشہ خانہ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت  سے  ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگانے کی استدعا کی ہے۔

سابق صدر نے استدعا کی ہے کہ بیمار ہوں، عدالت پیش نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ وارنٹ کی تعمیل کے لیے ضمانتی مچلکوں کا بھی انتظام کرلیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی 17 اگست کو کیس کی سماعت کریں گے۔

خیالر رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

نیب نے ریفرنس میں مذکورہ بالا تینوں افراد کو ملزم نامزد کیا ہے اور ان پر توشہ خانے سے گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

مزید پرھیں: توشہ خانہ ریفرنس: نواز شریف کی طلبی کا اشتہار احتساب عدالت کے باہر چسپاں

ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔ آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی انور مجید اور عبدالغنی مجید کے ذریعے کی۔

احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں جو انہوں نے توشہ خانے میں جمع کرنے کی بجائے ذاتی استعمال میں رکھیں۔

انورمجید نے انصاری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کا استعمال کر کے دو کروڑ سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں۔ انور مجید نے آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی 9.2 ملین روپے ٹرانسفر کئے۔

ریفرنس کے مطابق عبدالغنی مجید نے 37 ملین روپے کسٹم کولیکٹر اسلام آباد کو ٹرانسفر کئے۔

نوازشریف کے متعلق ریفرنس میں درج ہے کہ وہ 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے انہیں بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی۔

نیب کے مطابق ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے۔

چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی منظوری سے دائر ہونے والے ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کا قانون کے مطابق ٹرائل کر کے سخت سزا سنائی جائے۔


متعلقہ خبریں