2025 تک 20 فیصد بجلی متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی، عمر ایوب


اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دی ہے۔ سال 2025 تک پاکستان میں 20 فیصد بجلی قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔

اسلام آباد میں وزیر سائنس اینڈ تیکنالوجی فواد چوہدری اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ قابل تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول کیلئے شفاف طریقے سے بولی کا عمل ہورہا ہے۔ پاکستانی سائنسدان ہوا سے بجلی کی پیدوار کیلئے استعمال ہونے والے آلات بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھر کے کوئلے کے ذخائر سے بھی مجموعی طلب کے 10 فیصد تک بجلی حاصل کریں گے۔ سال 2030 تک متبادل ذرائع توانائی سے 30 فیصد بجلی حاصل کی جائے گی۔ اس سے صنعت اور گھریلو صارفین کو فائدہ ہو گا۔

ندیم بابر نے کہا کہ حکومت نئی پالیسی کے تحت قابل تجدید توانائی کے آلات کی تیاری پر رعایت دے رہی ہے۔ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سالانہ بینادوں پر بولی دینے کا عمل ہوگا۔

مزید پڑھیں: ‘پاکستان قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افرائی کرے’

معاون خصوصی برائے پیٹرولیم نے کہا کہ پن بجلی پیدوار سے متعلق بھی جلد نئی پالیسی لائی جارہی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت نجی کمپنی جتنی بجلی پیدا کرے گی اتنی ہی ادائیگی ہوگی۔

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ماضی میں پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی کی تیاری کی راہ میں بہت رکاوٹیں تھیں۔ آئندہ 10 سے 15 سال میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے گی۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس کے بلز دیکھ کرعوام پریشان ہوجاتے ہیں۔ مہنگے منصوبوں سے بجلی اور گیس کے بلز زیادہ آتے ہیں۔ ہمارا مقصد بجلی سستی اور لوڈشیڈنگ سےنجات دلاناہے۔


متعلقہ خبریں