دہلی: بھارت کے سابق صدر پرناب مکھر جی کوما میں چلے گئے ہیں اور دو روز قبل ان کے دماغ کی سرجری بھی ہوئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پرناب مکھرجی کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔ پرناب مکھرجی سال 2012 سے 2017 تک بھارت کے صدر رہے تھے۔ دس اگست کو ٹویٹ میں انہوں نے بتایا تھا کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
On a visit to the hospital for a separate procedure, I have tested positive for COVID19 today.
I request the people who came in contact with me in the last week, to please self isolate and get tested for COVID-19. #CitizenMukherjee— Pranab Mukherjee (@CitiznMukherjee) August 10, 2020
بھارتی میڈیا کے مطابق پرناب مکھر جی کی حالت اب بھی نازک ہے اور وہ مسلسل وینٹیلیٹرسپورٹ پر ہیں۔ بھارتی میڈیا میںان کی موت کی افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں تاہم اہل خانہ اور اسپتال کی طرف ان کی تردید کر دی گئی ہے۔
پرناب مکھرجی کی بیٹی اور کانگریس لیڈر شرمشٹھا مکھرجی نے ٹویٹ میں بتایا کہ ان کے والد کے بارے میں جو افواہ اڑائی جارہی ہے، وہ بالکل جھوٹ ہے۔
Rumours about my father is false. Request, esp’ly to media, NOT to call me as I need to keep my phone free for any updates from the hospital?
— Sharmistha Mukherjee (@Sharmistha_GK) August 13, 2020
انہوں نےمیڈیا سے گزارش کی ہے کہ وہ انہیں کال نہ کریں۔ شرمشٹھا نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا موبائل فری رکھنا چاہتی ہیں، جس سے انہیں اسپتال سے والد کے صحت سے متعلق جانکاری ملتی رہے۔
؎ پرناب مکھرجی کے بیٹے ابھیجیت مکھرجی نے جمعرات کو کہا کہ ان کے والد ابھی زندہ ہیں اور ان کی موت کی افوا جھوٹی ہے۔
My Father Shri Pranab Mukherjee is still alive & haemodynamically stable !
Speculations & fake news being circulated by reputed Journalists on social media clearly reflects that Media in India has become a factory of Fake News .— Abhijit Mukherjee (@ABHIJIT_LS) August 13, 2020
کورونا سے متاثرہ سابق صدر کی پیر کے روز نئی دہلی کے ملٹری اسپتال میں سرجری کی گئی تھی جس کے بعد ان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا نے اسپتال انتظامیہ کے حوالے سے بتایا کہ سابق صدر کی حالت اب بھی نازک ہے اور وہ وینٹیلیٹر سپورٹ پر ہیں۔
فوج کے ریسرچ اینڈ ریفرل اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’سابق صدر جمہوریہ پرناب مکھرجی کی حالت میں صبح سے کوئی تبدیلی نہیں نظر آئی ہے، وہ کوما جیسی حالت میں ہیں، انہیں کوئی وینٹیلٹر سپورٹ پر رکھا جارہا ہے۔
سابق بھارتی صدرنے 1969 میں سیاست میں قدم رکھا اور وہ اس سے قبل لیکچرار اور صحافی بھی رہے۔ انہوں نے ہندوستان کے وزیر خارجہ کے عہدے پر بھی فرائض انجام دیئے۔