16ایڈیشنل سیکریٹریز جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں بیٹھیں گے، فیاض الحسن چوہان


لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کیلئے رولز آف بزنس میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے 16 ایڈیشنل سیکریٹریز جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں بیٹھیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 16 اداروں کے دفاتر قائم ہونگے۔ تعلیم،صحت، فنانس ، زراعت، لوکل گورنمنٹ کے ادارے قائم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ  وزیراعلیٰ پناجب عثمان بزدار جنوبی پنجاب کے منشور پر عمل درآمد کررہے ہیں۔ کوشش کی جائے گی کہ ای گورننس متعارف کرایا جائے۔ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں پیپر فری سسٹم کو ترجیح دی جائے گی۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے قرارداد منظور ہونا ہے۔ ہماری جنوبی پنجاب کے صوبے کے قیام کے لیے نیت نیک ہے۔ اس معاملے پر ہم نے منفی سیاست نہیں کرنی۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ کابینہ نے اسپیشل ایجوکیشن پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ پہلی بار پنجاب میں ایسی پالیسی بنائی گئی ہے۔ 18 اے ٹی سی عدالتوں میں سے 6 عدالتوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کی تجویز پر یہ اقدام لیا گیا ہے۔ عدالتوں کو ختم کرنے کی وجہ وہاں کیسز کا کم ہونا ہے۔

مزید پڑھیں: جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کو فعال کرنے کیلئے انتظامی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کو کسی بھی مسئلے کیلئے لاہور نہیں آنا پڑیگا۔ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں تعینات افسران کو اختیارات حاصل ہوں گے۔ 16 ڈیپارٹمنٹس کے ایڈیشنل چیف سیکریٹریز تعینات کیے جارہے ہیں۔

وزیر اطلاعات  فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا سیکریٹریٹ 2 ماہ قبل قائم کیا گیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوگر کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے پنجاب شوگر ملز کنٹرول ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایکٹ کے تحت گنے کے کاشتکاروں کو پکی رسیدیں ملیں گی۔ اس ایکٹ کی ترمیم کے بعد شوگر ملز مالکان پکی رسیدیں دینے کے پابند ہوں گے۔ اگر کرشنگ میں تاخیر ہوگی تو 50 لاکھ روپے تک روزانہ کا جرمانہ ہوگا۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مریم نواز اپنے گاڑی کا شیشہ ٹوٹنے کا پروپیگنڈا کررہی ہیں۔ جس پتھر سے گاڑی کا شیشہ ٹوٹا اس پتھر کا مختلف ممالک کی طرف سے آرڈر آگیا ہے۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو 30 ارب ڈالر کی اس پتھر کی ڈیمانڈ آگئی ہے کہ وہ پتھر چاہئے۔ مریم نواز سے کہوں گا جھوٹ اور دھوکہ دہی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں