پاکستان کا اسرائیل اور یو اے ای معاہدے پر ردعمل سامنے آ گیا

پاکستان نے بھارت کے جاری کردہ نئے نقشوں کو مسترد کر دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد:  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اسرائیل معاہدے پر پاکستان کا ردِ عمل سامنے آ گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یو اے ای اور اسرائیل معاہدہ کا معاملہ ہمارے علم میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق میں ان کا حق خودارادیت شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان یو این، او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق دور یاستی حل کی حمایت کرتا ہے، اس معاہدے کے دور رس نتائج ہوں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جمعرات کے روز ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا۔

اسرائیل، متحدہ عرب امارات امن معاہدہ بیت المقدس سے غداری ہے، فلسطین

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابقامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

معاہدے کے تحت اسرائیل مغربی کنارے میں واقع فلسطین کے ان علاقوں پر دعویٰ سے دستبردار ہو گا جنہیں وہ  ضم کرنا چاہتا تھا۔

امن معاہدہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے مابین طویل گفت وشنید کے بعد ممکن ہوسکا۔

معاہدے کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ تاریخی سفارتی پیشرفت مشرق وسطیٰ کے خطے میں امن کو آگے بڑھائے گی۔

یہ معاہدہ تینوں رہنماوں کی جرات مندانہ سفارت کاری اور وژن کے باعث ممکن ہوسکا ہے۔  یہ ایک ایسا راستہ ہے جس سے ایک نیا راستہ وضع کیا جاسکتا ہے، جو خطے بڑی صلاحیت کو کھول دے گا۔ـ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسرائیل اور یو اے ای میں تاریخی امن معاہدہ ہوگیا۔ اسرائیل اور عرب امارات کے وفود اگلے ہفتے ملیں گے۔


متعلقہ خبریں