ایم ایل ون منصوبے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی سے پشاور تک  1872 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک ایم ایل ون منصوبے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

اسلام آباد میں ایم ایل ون منصوبے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ایم ایل ون منصوبہ سی پیک کا سب سے اہم اور کلیدی منصوبہ ہے۔ ایم ایل ون منصوبے سے ریلوے کا نظام جدید اور مضبوط ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے سے عوام کو سفر اور مال برداری کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔ ایم ایل ون منصوبے سے کاروباری برادری کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی ۔ایم ایل ون منصوبے سے سماجی و معاشی ترقی کا نیا باب روشن ہوگا۔

اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان  کو ایم ایل ون منصوبہ اور اس کے ثمرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی

اجلاس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ حفیظ شیخ ، چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجودہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی نے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دے دی تھی۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کراچی سے پشاور تک کے منصوبے پر 6ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ ہوگی۔

اس سے قبل 6 جون کو سنٹرل ڈویپلمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے ریلوے ٹریک ایم ایل ون پروجیکٹ منظور کرلیا تھا۔ ڈی ڈبلیو پی کی سفارشات قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کو بھجوادی گئی تھیں.

مزید پڑھیں:  جب تک ایم ایل ون منصوبہ نہیں بنے گا ریلوے ٹھیک نہیں ہو سکتی، شیخ رشید

خیال رہے کہ 18 اپریل 2019 کو پاکستان اور چین کے درمیان ریلوے کے معاہدے ایم ایل ون پر دستخط ہوئے تھے۔

وزیراعظم عمران خان اور چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کی موجودگی میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور چینی وزیر ریلوے نے ایم ایل ون معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے پر دستخط کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ آج پاکستان میں ریلوے کی تاریخ کا بڑا دن ہے۔ ایم ایل ون منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ڈبل ٹریک بنایا جائے گا جب کہ نئے ٹریک پر ٹرین کی اسپیڈ کم از کم 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار ہو گی۔

انہوں ںے کہا تھا کہ 13 سال پہلے میں نے ہی اس منصوبے کی فیزیبلیٹی رپورٹ پر دستخط کیے تھے


متعلقہ خبریں