پولیو کے بڑھتے کیسز کو زیر بحث لانے کی تحریک سینیٹ میں پیش

پولیو کے بڑھتے کیسز کو زیر بحث لانے کی تحریک سینیٹ میں پیش

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے پولیوکے بڑھتے ہوئے کیسزکو زیربحث لانے کی تحریک سینیٹ میں پیش کردی ہے۔

چار ماہ تعطل کے بعد پاکستان میں آج سے انسداد پولیو مہم شروع ہو گی

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں صرف دو کیسز رہ گئے تھے لیکن آج جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ حکومت پولیو کو ختم کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں صرف دو ممالک ایسے ہیں جہاں پولیو موجود ہے۔

پی پی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ 2020 میں اب تک 146 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ سوشل میڈیا منیجر کو پولیو کا انچارج لگا دیا گیا اورسوشل میڈیا منیجر نے پولیو کو پاکستان میں بڑھا دیا۔

توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری پر9 ستمبر کو فرد جرم عائد ہوگی

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ اس کوکسی نےنہیں پکڑا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ انٹرنیشنل ڈونرز کےسوالات کے جوابات کون دے گا؟ انہوں ںے پوچھا کہ بابر عطا کو جیل میں کب ڈالا جائے گا؟

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ کیا احتساب صرف ہمارا ہو گا؟ اور یہ جواب دہ نہیں ہیں۔

سینیڑ شیری رحمان نے کہا کہ کورونا خطرے کے باجود آج آصف زرداری کوبلایا گیاَ۔ انہوں ںے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پیشی کے موقع پرعدالت کوخاردارتاروں کا جنگلہ بنایاگیا۔

انہوں ںے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب بلاتا بھی ہے اور پھر روک تھام بھی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد کو مفلوج کیا گیا۔

لاہور: 70 فیصد علاقوں کے سیوریج میں کورونا وائرس کی تصدیق

ہم نیوز کے مطابق پی پی کی سینیٹر شیری رحمان نے استفسار کیا کہ آصف زرداری کو وکلا کو کیوں روکا گیا؟


متعلقہ خبریں