سینیٹ: حزب اختلاف کا بلوں کی منظوری مؤخر کرنے کا مطالبہ

سینیٹ: 52 اراکین گیارہ مارچ کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

اسلام آباد: سینیٹ (ایوان بالا) اجلاس میں حزب اختلاف نے باقی بلوں کی منظوری مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

سینیٹ: انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں مزید ترمیم کا بل منظور

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جو بل منظور ہو گیا ہے اسے چھوڑدیں اور دوسرے بلوں کو کل تک کے لیے مؤخر کردیں۔

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی اکثریت پرفیصلہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ممبرفاروق نائیک کے اختلاف پر ہاؤس کی روایت نہ بدلیں۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ بلوں کی رپورٹس ایوان میں آچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن ممبران نے ووٹنگ سے بل پاس کیا ان کا استحقاق مجروح نہ کیا جائے۔

قائد ایوان سینیٹرشہزاد وسیم نے کہا کہ اگرفاروق نائیک ترامیم لاتے ہیں توان کے پاس وقت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان بلوں کوآج ہی ایوان سے پاس ہونے دیا جائے۔

پی پی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر شیری رحمان کا ایوان بالا میں کہنا تھا کہ ہم نے ترامیم دینی تھیں تو میں اور فاروق نائیک ترامیم بنا رہےتھے۔

پی پی کے ہی سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے اس موقع پر کہا کہ جب قائمہ کمیٹی اجلاس کی صدارت کررہاتھا تب فاروق نائیک نے ترامیم کیوں نہیں دیں؟

پولیو کے بڑھتے کیسز کو زیر بحث لانے کی تحریک سینیٹ میں پیش

سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ترامیم بعد میں بھی دی جا سکتی ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ میں نے فاروق نائیک سے ترامیم مانگیں تو انہوں نے اختلافی نوٹ دیا لیکن ترامیم نہیں دیں۔

ہم نیوز کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی کارروائی رولز کے تحت چلائی۔ انہو ںے کہا کہ اگر کسی کو شک ہے تو قائمہ کمیٹی کی ریکارڈنگ منگوائی جائے۔

پی پی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کیا۔

پی ایم ایل (ن) کے سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ ان بلوں پر قومی اسمبلی میں بھی بحث ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان بلوں کو مزید فول پروف بنانے کی بات ہو رہی ہے۔

سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ جو بل منظور ہوگیا ہے اسےچھوڑ دیں اور دوسرے بلز کل تک کے لیے مؤخر کر دیں۔

جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطاالرحمان نے استفسار کیا کہ پارلیمان میں ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو ہم کہاں جائیں گے؟

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہحکومت بھی مجبوراوراپوزیشن بھی مجبورہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت اور اپوزیشن ہمیں اپنی مجبوریاں بتائیں؟

جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولاناعطاالرحمان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں ملک بلیک لسٹ میں تھا جب کہ ابھی کہا جاتا ہے کہ ملک گرے لسٹ میں ہے اور قانون سازی ضروری ہے۔

سینیٹ اجلاس، مولانا عطا الرحمان کی تقریر پر اراکین الجھ گئے

ہم نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عطاالرحمان نے زور دے کر کہا کہ اس پارلیمان کو سنا جائے اور اس کو بلڈوز نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں