پی سی بی نے عمر اکمل کی سزا میں کمی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

پی سی بی نے عمر اکمل کی سزا میں کمی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹر عمر اکمل کی سزا میں کمی کا فیصلہ عالمی ثالثی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔

فیصلے کے خلاف لوزین میں قائم کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کی گئی۔ سی او پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ فیصلہ مشکل اور تکلیف دہ ہے اس لیے پی سی بی نے آزاد ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے کو چیلنج کرنا ضروری سمجھا۔

پی سی بی کا مؤقف ہے کہ عمراکمل پرعائد پابندی کو 36 ماہ سے کم کر کے 18 ماہ تک محدود کیا گیا ہے اور ہم انسداد بدعنوانی سے متعلق معاملات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ ایسے کسی شخص سے ہمدردی کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا جو قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پی سی بی نے کرکٹر عمر اکمل پرتین سال کی پابندی لگادی

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 27 اپریل2020 کو عمراکمل پر تین سال کی پابندی لگائی تھی۔پی سی بی نے عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل کے تحت خلاف ورزی کرنے پر چارج کیا تھا۔

کرکٹر عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں عمر اکمل نے اپنی سزا کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔

انڈیپینڈنٹ ایڈجیوڈی کیٹرجسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے عمراکمل کی سزا تین سال سے کم کر کے ایک سال چھ ماہ کر دی تھی۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اپیل کنندہ کا مؤقف متضاد اور اس کی کوئی ساکھ نہیں۔ اپیل کنندہ کے خلاف مقدمہ درست ثابت ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹرعمراکمل پر پابندی تین سے کم کرکےڈیڑھ سال کردی گئی

تحریری فیصلے میں درج ہے کہ انڈپینڈنٹ ایڈجیوڈیکٹر نے ہمدردانہ رویہ اختیار کیا۔ پابندی کی مدت میں کمی کرتے ہوئے سزا کو ایک سال چھ ماہ کردیا۔ سزا کا اطلاق عمر اکمل کی عبوری معطلی کے روز سے ہوگا۔

عمر اکمل نے2018 میں میچ فکسنگ سے متعلق بیان دیا تھا جس کے بعد انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہیں 2015 کے ورلڈ کپ میں میچ فکس کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔ عمر اکمل کے مطابق ان کو فکسنگ کی پیش کش کرنے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر ہیں اور اب امریکہ میں مقیم ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ 2015 کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران کچھ بک میکرزنے ان سے فکسنگ کے لیے رابطہ کیا تھا اورانہیں پرکشش معاوضے کی آفر بھی کی تھی۔


متعلقہ خبریں