عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟

سپریم کورٹ پاکستان میں پنجاب کے مختلف شہروں میں سرکاری زمین لیز پر دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سرکاری زمین پر پیٹرول پمپس کے قیام سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے کمشنر اور ممبر ریونیو کو 3 ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت بھی کر دی۔

عدالت نے حکم دیا کہ کمشنر فیصل آباد اپنےعلاقے کا سروے کریں اور رپورٹ دیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ ہم نے پیٹرول پمپس ختم کرانے کا حکم دیا تھا۔

کمشنر فیصل آباد نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت کے حکم پر فیصل آباد والا پیٹرول پمپ خالی کروا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوسال کے دوران 15لاکھ افراد بے روزگار ہوئے ہیں، خرم دستگیر

جسٹس قاضی امین نے کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس اختیارات ہیں اور آپ ایک پبلک سرونٹ ہیں۔ آپ کا کام ججز اور پارلیمانی اراکین نہیں کر سکتے اس لیے آپ تھوڑی بہادری کا مظاہرہ کریں۔


متعلقہ خبریں