جنگ بندی معاہدے کی خلاف: سینئر بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی


اسلام آباد: لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج رکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزیوں پر احتجاج کیا اور مراسلہ سینئر بھارتی سفارتکار کے سپرد کردیا۔

ترجمان کے مبانق بھارت کی جانب سے شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فورسز نے 19 اگست کو سبزکوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔ قابض بھارتی فورسز کی فائرنگ سے خوئی گاؤں کی 70 سالہ خاتون شدید زخمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک پاکستانی معیشت کے لیے انتہائی مفید منصوبہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارج زاہد حفیظ کے مطابق بھارت نے اب تک فائر بندی انتظام کی 2027 خلاف ورزیاں کیں۔ بھارتی اشتعال انگیزیوں میں 16 معصوم شہری شہید اور 166 زخمی ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے۔ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے۔ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے دیا جائے۔

اس سے قبل ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بدل دیا۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر محاسبہ کرے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔

زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز مسلسل بربریت سے معصوم کشمیریوں کو شہید کر رہی ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں جدوجہد آزادی کو مزید مستحکم کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہیومن رائٹس واچ کی کشمیری قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں