اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تجویز بھی زیرغور نہیں، دفتر خارجہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستانی دفترخارجہ نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر ہمارے دیرینہ اورمضبوط موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان اسرائیل کوتسلیم نہیں کرے گا اور نہ ایسی کوئی تجویز زیرغور ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان بھی واشگاف الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ فلسطین کے بارے میں ہمیں اللہ کو جواب دینا ہے۔ دوسرے ممالک جو بھی کریں ہمارے مؤقف بالکل واضح ہے۔ پاکستان اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گا جب فلسطین کا فیصلہ فلسطینیوں کی مرضی کے مطابق نہیں ہوتا۔ ان کی انصاف کے مطابق آبادکاری نہیں ہوتی۔

عمران خان کہنا تھا کہ ’جب ہم اسرائیل اور فلسطین کی بات کرتے ہیں تو کیا ہم خدا کو جواب دیں گے۔ ہم ان لوگوں کیسے تنہا چھوڑ سکتے ہیں جن پر ہر قسم کی زیادتیاں ہوئی ہیں، جن کے حقوق سلب کیے گئے ہیں، اس بات کو میرا ضمیر تو کبھی بھی تسلیم نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا، وزیراعظم

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین والا معاملہ ہی کشمیر کے ساتھ ہے، اس طرح تو ہمیں کشمیر کو بھی چھوڑ دیناچاہیے۔

اس سے قبل جب13 اگست کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوا تو اس وقت بھی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان یو این، او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق دور یاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی جانب سے حمایت پر عوام اور حکومت کا شکریہ، فلسطینی سفیر

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر پاکستانی رد عمل کو سراہتے ہوئے فلسطین کے سفیراحمد جواد ربیئی نے پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا تھا۔

حمد جواد ربیئی نے کہا کہ ہم فلسطینی پاکستان کو اپنا دوسرا وطن سمجھتے ہیں۔  پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر فلسطین کی آزاد ریاست کیلئے حمایت کی ہے۔ یہ فلسطین کے ساتھ پاکستانیوں کی محبت ہے کہ اسرائیلی اور پاکستان تعلقات کبھی قائم نہیں ہوئے۔


متعلقہ خبریں