داعش، القاعدہ، طالبان اور دیگر تنظیموں کے 88 سے زائد دہشت گرد عناصر پر پابندیاں عائد


اسلام آباد: پاکستان نے داعش ،القاعدہ، طالبان اور دیگر تنظیموں کے 88 سے زائد دہشت گرد عناصر پر پابندیاں عائد کر دی۔

ذرائع کے مطابق القاعدہ ، داعش اور طالبان سے متعلق دو نوٹیفکیشن کا 18 اگست 2020کو اجرا کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کالعدم تنظیموں، دہشت گرد عناصر کے تمام اثاثے، کھاتے فلفور منجمد کرنے کا حکم دیا گیا اور اس اقدام کے تحت پاکستان میں منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات ضبط کر لیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں، افراد پر ہتھیاروں کے حصول،  بینکوں اور مالیاتی اداروں سے مالیاتی خدمات کی فراہمی اور  بیرون ملک سفر پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی نے دہشت گردوں کی نئی فہرست کی منظوری دی جس میں متعلقہ دہشت گرد تنظیموں، افراد کو دہشت گردی میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔

سابق طالبان حکومت کے وزرا، گورنر، رہنما اور پاک، افغان سرحدی علاقوں میں روپوش کالعدم تحریک طالبان کے افراد بھی دہشت گردی کی مصدقہ فہرست میں شامل
ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حافظ محمد سعید، مولانا محمد مسعود اظہر، ملا فضل اللہ ذکی الرحمان لکھوی ، کالعدم تحریک طالبان کا نور ولی محسود اور ازبکستان آزادی تحریک کے فضل رحیم پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

طالبان سے تعلق رکھنے والے جلال الدین حقانی، خلیل احمد حقانی، یحیٰ حقانی، محمد سلیم حقانی، نصیر الدین حقانی، سعید محمد حقانی، سراج الدین حقانی، جلال الدین حقانی، بھارتی مہاراشٹرہ کا داؤد ابراہیم کاشکر اور دیگر عہدیدار بھی پابندی فہرست میں شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حرکت المجاہدین، الرشید ٹرسٹ پاکستان، الاختر ٹرسٹ انٹرنیشنل پاکستان پر پابندی کی توثیق کر دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں