پاکستان اور چین، چیلنجز سے نمٹنے کیلیے متفقہ لائحہ عمل اپنانے پر متفق

پاکستان ’ون چائنا پالیسی ‘ کا زبردست حامی ہے، شاہ محمود قریشی

بیجنگ: پاکستان اورچین نے اتفاق کیا ہے کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متفقہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا اور مشترکہ کاوش بروئے کار لائی جائیں گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دو روزہ دورے پر چین آمد

ہم نیوز کے مطابق یہ اتفاق رائے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورتحال اور پاک چین راہداری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دورہ چین کی خصوصی دعوت پر چینی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت، پاک چین دوستی کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری فیز ٹو کے منصوبوں کی بروقت اور جلد تکمیل اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں 13 ارب ڈالرز کے منصوبوں سے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعاون مزید مستحکم ہو گا۔

وزیر خارجہ کا دورہ چین: سی پیک کی جلد تکمیل پر بات چیت ہو گی

مخدوم شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے اپنے چینی ہم منصب کو آگاہ کیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارت کی ہندوتوا پالیسی پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

وزیر خارجہ نے دوران ملاقات کہا کہ مشرقی لداخ میں بھارت کا یکطرفہ اقدام اس کے توسیع پسندانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل اور اس ضمن میں اب تک ہونے والی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کا آغاز جلد ہوگا، عاصم باجوہ

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے خلوص نیت کے ساتھ اپنی مصالحانہ کاوش کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شروع سے افغان مسئلے کے پرامن سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیتا آ رہا ہے۔


متعلقہ خبریں