نواز شریف کے مفرور ہونے سے متعلق برطانیہ کو آگاہ کر دیا، شہزاد اکبر



اسلام آباد: مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف کے مفرور ہونے سے متعلق برطانیہ کو آگاہ کر دیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوعلاج کے لیے چار ہفتے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ علاج تو دور کی بات انہیں ایک ٹیکا بھی نہیں لگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 29 اکتوبر 2019 کو نوازشریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے 8 ہفتوں کیلئے ضمانت ملی، ان کے بھائی شہبازشریف نے گارنٹی دی تھی کہ وہ علاج کے بعد واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس وقت لندن کی سڑکوں میں چہل قدمی کر رہے ہیں، انہیں واپس لانا شہبازشریف کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حیثیت ایک مفرور اور سزا یافتہ شخص کی ہے، ان کی واپسی سے متعلق شہباز شریف سے بھی پوچھیں گے،انہیں واپس لانے کیلئے تمام قانونی طریقے اختیار کریں گے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ نوازشریف کی ضمانت عدالت اور پنجاب حکومت خارج کر چکی ہے، فیصلے کی کاپی بھی خط کے ساتھ لگا کر برطانوی حکومت کو بھیجی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے،  اگر پاکستان بلیک لسٹ ہوگیا تو پاکستان پوری دنیا سے کٹ جائے گا۔

مشیر احتساب نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق اقدامات اٹھائے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف نے کہا پاکستان میں منی لانڈرنگ ہے، ماضی کے حکمران خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔


متعلقہ خبریں