لاہور سے آنے اور جانے والی ٹرینیں تاخیر کا شکار، مسافر اذیت سے دوچار


لاہور: کراچی اور لاہور میں ہونے والی بارش کے بعد لاہور سے آنے اور جانے والی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں اور مسافر شدید حبس کی وجہ سے دہری اذیت جھیل رہے ہیں۔

لاہور سے آنے اور جانے والی متعدد ٹرینیں ایک یا دو گھنٹے نہیں بلکہ پانچ سے سات گھنٹے  تک تاخیر کا  شکار ہوتی ہیں۔ اس تاخیر کے باعث ریلوے اسٹیشن پر انتظار کی سولی پر لٹکنے والے مسافروں میں بزرگ شہری بھی شامل ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسکاٹ لینڈ: ٹرین حادثے کے باعث تین افراد ہلاک، متعدد شدید زخمی

پلیٹ فارم پر بیٹھنے کی جگہ نہ  ملنے کے باعث کئی مسافروں کو فرش پر لیٹ کر ہی ٹرینوں کی آمد کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔  ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر پر متعدد شہری وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آٹے ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو چاہئے کہ شیخ رشید سے وزات لے کر کسی ذمہ دار شخص کو دیں اور ان کو صرف سیاسی پیشن گوئی کے لیے اپنے پاس رکھیں۔

لاہور سے جانے والی قراقرم دوپہر تین بجے کی بجائے رات دس بج کر تیس منٹ پر، پاک بزنس ایکسپریس شام چار بج کر تیس منٹ کی بجائے رات نو بج کر تیس منٹ، شاہ حسین ایکسپریس شام سات کی بجائے رات بارہ بجے اور کراچی ایکسپریس رات آٹھ کی بجائے  رات  گیارہ بجکر تیس منٹ پر روانہ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے چار ہفتوں کی مہلت

ایک اور شہری نے ہم نیوز سے گفتگو کے دوران کہا کہ ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر کا بہانہ موسم کا بنایا جا رہا ہے۔ ٹرینیں تو ہر روز لیٹ ہو رہی ہیں جہاز ہوتا تو پھر بھی مان لیتے کہ موسم کی خرابی سے ہوا۔

ٹرینیوں  کی  تاخیر  پر ریلوے انتظامیہ کا موقف ہے کہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث ٹرینوں کا شیڈول متاثر  ہوا ہے۔کوشش کی جارہی  ہے کہ ٹرینیں مقررہ وقت پر چلائی  جائیں۔


متعلقہ خبریں