اسلام آباد: فلیٹ سے خواجہ سرا کی لاش برآمد

زیادتی کا نشانہ بننے والی ماں بیٹی نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا

اسلام آباد: شہر اقتدار کے سیکٹر جی الیون سے خواجہ سرا کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ تھانہ رمنا پولیس کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

چند روز قبل کامونکی میں خواجہ سرا عثمان پیا کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر گوجرانوالہ میں خواجہ سراوں نے احتجاج کیا اور ٹریفک بند کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختون خوا:چھ سال کے دوران 13خواجہ سرا قتل

خواجہ سراؤں نے جی ٹی روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی جس میں خواجہ سراؤں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر انصاف دو انصاف دو کے نعرے درج تھے۔

عثمان پیا کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر کیے گئے احتجاج کے دوران خواجہ سراوں نے جی ٹی روڈ پر لیٹ کر سینہ کوبی کرتے ہوئے ٹریفک کو بند کردیا۔

خواجہ سراوں کے احتجاج کے باعث جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کامونکی میں عثمان پیا نامی خواجہ سراء کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختون خوا:چھ سال کے دوران 13خواجہ سرا قتل

دوسری جانب کچھ عرصہ قبل راولپنڈی پولیس نے خواجہ سراؤں کے مسائل حل کرنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے الگ ڈیسک قائم کیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے تناظر میں ریم شریف نامی خواجہ سرا کی بطور سہولت کار خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

ذرائع ہم نیوز کے مطابق ریم شریف کو راولپنڈی کے ویمن پولیس اسٹیشن میں کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سائٹ انجئینر خواجہ سرا کے تعلیمی اخراجات بیت المال اٹھائے گا

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے مختص ڈیسک ان کے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوگا اور پنجاب بھر میں خواجہ سراؤں کو بطور سہولت کار رکھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں