وفاق اور سندھ کراچی کے ساتھ سنجیدہ نہیں، میئر کراچی وسیم اختر


کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاق اور سندھ کراچی کے ساتھ سنجیدہ نہیں ہیں انہوں نے کراچی کو اے ٹی ایم مشین سمجھ رکھا ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی کے مسائل سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سمیت کسی افسر نے سرکاری مراعات سے کوئی گاڑی نہیں خریدی۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بارہا خطوط لکھے جس میں ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کا ذکر بھی شامل تھا لیکن میرے خطوط کا کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے صدر مملکت کو 3، وزیر اعظم کو 4 اور گورنر سندھ کو 10 خط لکھے، وزیر اعلیٰ سندھ کو 20 اور چیف سیکرٹری کو 16 خط لکھے۔ سیکرٹری بلدیات کو بھی 16 خط اور سیکرٹری فنانس کو 4 خطوط لکھے۔

میئر کراچی نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے چکر لگا لگا کر تھک گیا پوری دنیا میں میئر کی عزت ہوتی ہے لیکن یہاں ایسا کچھ نہیں ہے۔ میں نے چار سال میں نہ کوئی گاڑی خریدی اور نہ ہی خریدنے دی۔

انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دفتر میں سی سی ٹی وی کیمرے سیکیورٹی سسٹم فعال کیا اور عباسی شہید اسپتال کراچی میں چائلڈ کیئر سینئر کا قیام عمل میں لایا گیا اس کے علاوہ کورونا ٹیسٹ مفت کروانے کے لیے عباسی اسپتال میں مرکز قائم کیا۔

وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی، میرپورخاص اور لاڑکانہ کو تباہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: زمین الاٹمنٹ کیس: سیکریٹری بلدیات سندھ گرفتار

میئر کراچی مسائل پر بات کرتے ہوئے رو پڑے، پریس ریلیز اور خطوط کی دستاویز اُٹھا کر پھینک دی۔ وسیم اختر نے کہا کہ ایک ہی بار کراچی والوں کو زہر دے دو۔ کیوں ظلم کر رہے ہو، کراچی کو اے ٹی ایم مشین سمجھ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کراچی کو بنانا نہیں بلکہ لوٹنا چاہتے ہیں، لوگ ڈوب رہے ہیں وفاقی اور سندھ حکومت والے ہیلی کاپٹر سے فضائی جائزے لے رہے ہیں۔ کمیٹی سے کچھ نہیں ہوتا کراچی کے لوگ اٹھیں اور انک ے خلاف آواز بلند کریں روڈ پر آجائیں۔


متعلقہ خبریں