مجھے پارلیمنٹ سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، خورشید شاہ

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا حکومت کو مشورہ

فوٹو: فائل


کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ مجھے پارلیمنٹ سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ میں نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے۔

سکھر میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنے کی بات کی ہے جس کی سزا مجھے دی جارہی ہے مجھے میرے علاقے کی عوام کی آواز اٹھانے سے محروم رکھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خورشید شاہ کے گھریلو ملازم میں کورونا وائرس کی تصدیق

انہوں نے مزید کہا کہ 12 ماہ سے پابند سلاسل ہوں مگر اب تک ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔ 8 بار عوام کے ووٹوں سے اسمبلی کا ممبر بنا ہوں اس سے بڑا احتساب عوام کی جانب سے اور کیا ہوگا اللہ اور عوام سب سے بڑا احتساب کرنے والے ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے تو رکنِ اسمبلی یا وزیر ہونے کے باوجود ایک اسپرو کی ٹیبلٹ تک نہیں لی۔

ان کا کہنا تھا کہ 1994 سے 1996 تک مذہبی امور کا وزیر ہونے کے باوجود سرکاری طور پر حج نہیں کیا حج کیا بھی تو اپنے ذاتی خرچ پر کیا اور اس سے بڑھ کر کیا بات ہوگی کہ آج تک اسمبلی سے ڈیلی الاؤنس تک نہیں لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں نے سیاست کو عبادت سمجھ کر عوام کی خدمت کی ہے میرے خلاف داخل ریفرنس جھوٹا ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور نیب کا گٹھ جوڑ عوام کو اب نظر آچکا ہے  اس اندھیری رات کی روشن اور خوبصورت صبح ضرور ہوگی۔

خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ یہ دوسرے لوگوں کو وطن واپس نہیں لاسکے تو نواز شریف کو کیسے لائیں گے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ  بیروزگاری اور مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے حکومت کی خارجہ پالیسی تک ناکام ہوچکی ہے ان سے جب بھی بیروزگاری اور مہنگائی پربات کرو تو یہ این آر او کی بات کردیتے ہیں یہ بتائیں تو ان سے این آر او کون مانگ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات: خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر

ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے ان کو ان کے عوام سے دور رکھا جارہاہے کسی بھی ثبوت کو حاصل کرنے کے لیے ایک سال کا عرصہ کم نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھر شہر میں ترقیاتی کام چل رہے ہیں این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی جیسے ادارے لوگوں کی خدمت کررہے ہیں سکھر روہڑی پل کی تعمیر کے لیے میں نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے جس پر انشاء اللہ جلد فیصلہ آئے گا۔


متعلقہ خبریں