کراچی میں موسلا دھار بارش، شہر ڈوب گیا، کئی شاہراہیں بند



کراچی میں بارش کے چھٹے اسپل کے دوسرے روز بھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے اور شہر ایک بار پھر پانی میں ڈوب گیا اور نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔ شہر کی کئی شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند کر گئیں۔ 

کراچی میں آج صبح سے ہی موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا جو وقفے وقفے سے جاری ہے۔ شہر میں موسلا دھار بارش سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ گلیوں اور محلوں میں بھی کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔

کورنگی، لانڈھی، ڈیفنس، منظور کالونی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، اورنگی ٹاوَن، آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، کھارادر، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، گلبرگ، بفرزون ،عزیز آباد اور لیاقت آباد میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی، گلستان جوہر منور چورنگی کے قریب لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اور پہاڑی تودا گرنے سے متعدد گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں دب گئی ہیں۔

ایس ایس پی ایسٹ  ساجد امیر سدوزئی کا کہنا ہے کہ پولیس اور ریسکیو ادارے حادثہ کی جگہ کےلیے روانہ ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی کے زخمی یا جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں105 ملی میٹر ریکارڈکی گئی ہے جب کہ لانڈھی میں 45اعشاریہ 5 ملی میٹر بارش ہوئی۔

نیوکراچی ، فیڈرل بی ایریا ، شادمان ٹاؤن ، گلستان جوہر، ایئرپورٹ ، گلشن حدید اور اطراف میں اب بھی ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سرجانی ٹاؤن کا علاقہ ایک بار پھر بارش سے متاثر ہے جہاں یوسف گوٹھ اور اطراف سے بارش کے پانی کی نکاسی ممکن نہیں بنائی جاسکی ہے۔

بارش کے باعث کورنگی ندی میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ہے۔ پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور دو سے تین  فٹ پانی روڈ پر آگیا۔  کورنگی کازوے پہلے سے ہی ٹریفک کے لئے بند ہے۔ کراچی کی شیر شاہ مارکیٹ میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔

کراچی کے مکین  بجلی کی فراہمی کے مسائل سے بھی دوچار ہیں۔ سرجانی ٹاؤن اور نیو کراچی  کے مختلف علاقوں میں تین دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی۔ جس سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دوچار ہیں۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہر میں بجلی کی فراہمی جاری ہے۔ کے الیکٹرک نے موقف اپنایا ہے کہ جن  علاقوں میں پانی جمع ہے وہاں بجلی بحال کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

کراچی میں بارش کےباعث متعدد علاقوں میں بجلی فراہمی معطل ہے۔ سرجانی ٹاؤن ، یوسف گوٹھ، بسم اللہ گوٹھ، اورنگی ٹاؤن اور بلدیہ میں بھی بجلی غائب ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی ممکن نہیں۔ نارتھ ناظم آباد ، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور اسکیم 33 میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ بارش کے دوران بھی کے الیکٹرک کا مرمتی آپریشن جاری ہے۔

سندھ کے بیشتر شہروں میں بھی طوفانی بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے س جاری ہے۔ جس کے باعث بیشتر اضلاع بھی زیر آب آگئے۔

حیدرآباد میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔

حیدرآباد میں ایک سو پانچ  ملی میٹر ریکارڈ بارش ہوئی۔ بارش کے باعث نشیبی علاقے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔ شہباز بلڈنگ اور سوک سینٹر میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ شہر میں  کل شام سے وقفے وقفے سے  بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث حیدرآباد ، ٹھٹھہ اور بدین میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

سندھ میں طوفانی بارشوں سے ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ کراچی سے حیدر آباد کے درمیان ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا ہے۔ ٹریک متاثر ہونے سے اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک کرکے ٹرین آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔

عوامی ایکسپریس کو کراچی سے جانے سے روک دیا گیا اور فرید ایکسپریس کو بولہاری کے مقام پر روک دیا گیا
کراچی جانے والی رحمان بابا ایکسپریس کو بن قاسم کے مقام پر روک دیا گیا ہے۔ کراچی آنے والی گرین لائن ایکسپریس کو پڈعیدن اسٹیشن پر روکا گیا ہے۔

ٹریک کی بحالی کا کام شروع نہیں ہوسکا جس کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ این ڈی ایم انے شہرمیں دوبارہ اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی صبح سویرے گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارشوں کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں