وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کا وجود غیر قانونی قرار


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کا وجود غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ایس این جی پی ایل کیخلاف درخواست دائر کرنے کے کیس میں جاری کیا۔ مذکورہ کیس میں ایس این جی پی ایل کیخلاف زائد بل بھیجنے پر شکایت کی گئی تھی۔ وفاقی محتسب نے شکایت کنندہ کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

درخواست گزار نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ اوگرا کے دائرہ اختیار میں ہونے کا فیصلہ دیا تھا۔ لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وفاقی محتسب سیکرٹریٹ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ متاثرہ فریق نہ ہونے پر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو درخواست دائر کرنے کا حق نہیں تھا۔

فیصلے کے مطابق عدالت عظمیٰ نے غیر ضروری اور گمراہ کن درخواست دائر کرنے پر جرمانہ کیا اور جرمانے کی رقم کسی فلاحی ادارے کو دینے کی ہدایت کی۔

عدالت نے کہا کہ وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کا کوئی قانونی وجود نہیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی محتسب ذمہ داران کے خلاف کارروائی کر کے 2 ماہ میں رپورٹ جمع کرائی جائے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر ضروری درخواست دائر کر کے سپریم کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا۔ ایس این جی پی ایل کےخلاف شکایت سننا وفاقی محتسب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں تھا۔ وفاقی محتسب کا کام بد انتظامی کےخلاف شکایتیں سننا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ فریق نہ ہونے پر وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کو درخواست دائر کرنے کا حق نہیں تھا۔

پاکستان میں 1973کے آئین کے تحت محتسب کے ادارے کو 1983 ء میں ایک صدارتی حکم کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ وفاقی محتسب کی بنیادی ذمے داری سرکاری اداروں کی بدانتظامی کے خلاف عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنا ہے اور اس کا دائرہ اختیار پورے ملک پر محیط ہے۔

وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہے۔ جب کہ اس کے علاقائی دفاتر کراچی لاہور، پشاور، کوئٹہ، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سکھر، حیدرآباد، ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد اور بہاولپور میں ہیں۔


متعلقہ خبریں