اقوام متحدہ: ایران پر پابندیاں لگانے کی امریکی درخواست مسترد

اقوام متحدہ: ایران پر پابندیاں لگانے کی امریکی درخواست مسترد

نیویارک: اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے ایران پر پابندیاں جاری رکھنے سے متعلق امریکی درخواست مسترد کر دی ہے۔

سیکیورٹی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 13 نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبے کی تحریری مخالفت کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر معاشی پابندیاں برقرار رکھنے کیلیے امریکہ کا اقوام متحدہ سے رجوع

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے 13 ارکان نے امریکی مطالبے کے جواب میں موقف اختیار کیا کہ عالمی قوتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ طے پا جانے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو برقرار رکھنا درست عمل نہیں ہوگا۔

اس ضمن میں روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہو چکا ہے اور اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرنے  میں ناکام رہا ہے۔

چند روز قبل امریکہ نے ایران پر معاشی پابندیاں  برقرار رکھنے کے لیے دوبارہ اقوام متحدہ (یو این) سے رجوع کیا تھا۔

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر پابندیاں جاری رکھنے کی درخواست خود اقوام متحدہ میں جمع کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں لگوانے کا اہل نہیں رہا‘

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے لہٰذا اقوام متحدہ ایران سے پابندیاں نہ ہٹائے۔

دوسری جانب برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے تمام مستقل اراکین نے امریکہ کی جانب سے جمع کرائے گئے بل کی مخالفت کی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے مستقل اراکین نے ایران پر پابندیاں جاری رکھنے کے لیے امریکہ کی جانب سے درخواست جمع کرانے کے اقدام کو غیرآئینی قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ایران کے تیل سے بھرے چار جہاز پکڑ لیے

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ نے ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کردی تھیں۔

چند روز قبل یورپی یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ جوزف بوریل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں لگوانے کا اہل نہیں رہا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوزف بوریل نے کہا کہ امریکہ ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو چکا ہے، اس لیے تہران پر پابندیوں کے لیے اقوام متحدہ کا ‘سنیپ بیک میکانزم ‘استعمال نہیں کر سکتا۔


متعلقہ خبریں