بلوچستان میں بارش اور سیلاب سے نظام زندگی متاثر

فائل: فوٹو


کوئٹہ: بلوچستان میں بھی بارش اور سیلاب سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے اور سیلابی  ریلے میں مچھ کا پل بہہ جانے سے شہر کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

جھل مگسی میں گزشتہ 20گھنٹوں سے مسلسل بارش کا سلسلہ  جاری ہے جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے اور نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ہیں۔

خضدار کے ندی نالوں میں بھی طغیانی ہے۔ لسبیلہ، اوتھل بیلہ اور لاکھڑا میں بھی شدید بارش ہوئی ہے۔ پیر گوٹھ کا بھی اوتھل شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ہرنائی میں سیلابی ریلہ قومی شاہراہ کا ایک حصہ بہا کر لے گیا۔

اسلام آباد  اور راولپنڈی میں بھی جم کر بادل برسے۔ پنجاب  کے مختلف علاقوں میں   بھی بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کی مزید بادل برسنے  کی  پیش گوئی کی ہے۔  کشمیراور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔

چترال کے علاقہ  رمبورمیں بھی سیلاب  سے  چونتیس  مکانات کو  جزوی نقصان پہنچا ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمر جنسی آپریشن سینٹر فعال ہوگیا ہے اور متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

مون سون بارشوں سے سندھ میں بھی کافی نقصان ہوا ہے۔ جوہی، خیرپور ناتھن شاہ اورگردونوا ح میں بارش، جوہی میں نئی گاج ندی سمیت دیگر ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ لاڑکانہ میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔

کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس اور ملیر ندی میں سیلابی صورتحال ہے۔ سہراب گوٹھ کے قریب لیاری ندی اوورفلو ہوگئی جس سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ میمن گوٹھ روڈ اولڈ تھانہ پر قائم پل پانی کے تیز بہاؤ سے ٹوٹ گیا ہے۔ 


متعلقہ خبریں