خیبر پختونخوا میں خواتین پر مشتمل پہلا پروڈکشن ہاؤس



ایک وقت تھا کہ محض چند گنے چنے شعبوں کو ہی خواتین کے لئے موزوں سمجھا جاتا تھا مگر آج کے دور میں خواتین بھی ہر شعبے میں اپنی مہارت اور صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہی۔

کاروبار اور دیگر ملازمتوں کے بعد پروڈکشن کے کام میں بھی خواتین نے اپنا لوہا منوانا شروع کر دیا ہے۔ پشاور کی دو بہنوں نے خیبر پختونخوا میں خواتین پر مشتمل پہلا پروڈکشن ہاؤس کھولا ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کرن شاہ نے بتایا کہ وہ سندس شاہ فوٹوگرافی اینڈ فلمز میں پی آر مارکیٹنگ کام کرتی ہیں۔

کریٹیو مینجر اور لیڈ فوٹوگرافر سندس شاہ نے بتایا کہ اس سیٹ اپ کو شروع کئے چار سے پانچ سال ہوگئے مارکیٹ میں ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا گیپ تھا فی میل فوٹوگرافر نہیں تھیں فیمیل کریٹیو کام نہیں کر رہی تھیں لڑکیوں کو پرائیویسی بھی چاہیے ہوتی ہے تو پیشن اور ضرورت دونوں ہی تھے۔

انہوں نے بتایا  اسٹارٹ میں بزنس کو اسٹیبلش کرنے اور ایک فیمیل کی حیثیت سے باہر جاکر کام کرنے میں چیلنجز تو بہت تھے۔ ہم نے وقت کے ساتھ مارکیٹ میں نام بنایا اور مکمل ٹیم بھی خواتین پر مشتمل ہے۔ اب ہماری ٹیم  ویڈیو اور پوسٹ پروڈکشن سب کا کرتی ہے۔

کرن شاہ نے بتایا کہ پہلے ہم بے بی شوٹ، ویڈنگ شوٹ، پورٹ فولیو، فیچر فلمز اور شارٹ فلمز کرتے تھے اب ہم نئے فیچر متعارف کروا رہے ہیں جس میں کونسیپٹ شوٹ اور سوشل ایشوز کو لا رہے ہیں جسکا معاشرے پر اچھا اثر پڑے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے سندس شاہ نے بتایا کہ شروع میں اوپن ایریا میں کام کرتے ایسے کمنٹس سنتے تھے اب اتنے ٹائم کے بعد لوگ جب ہائیر کرتے ہیں تو ریسپیکٹ بھی دیتے ہیں اور کام کو پسند بھی کرتے۔

انہوں نے بتایا کہ کے پی کی خواتین اب ٹیکنالوجی کی طرف آرہی ہیں بڑے بڑے گیجیٹس، کیمرہ، کرین، ڈرون سب کام کر ہی ہیں۔ میں نے کے پی سے باہر بہت کام کیا ہے۔ لاہور، ملتان،دبئی، عمان اور خلیج ٹائمز کے لئے ویڈنگ شوٹ کیا ہے جو میری اب تک کی سب سے بڑی اچیومنٹ ہے۔

کرن شاہ کا کہنا تھا کہ خواتین کو یہی پیغام ہے کہ جب بھی نیا ٹرینڈ آئے تو خود کو آگے لائیں ہمارا ارادہ اپنی ٹیم کو اور خواتین کے ساتھ بڑھانا ہے۔ ہم خواتین کو ویڈیو گرافی اور ایڈیٹنگ کی طرف لانا چاہتے ہیں تاکہ نہ صرف ہمارا بزنس ترقی کرے بلکہ کے پی میں بھی ٹیکنالوجی بھی عام ہو۔


متعلقہ خبریں