موسلادھار بارشیں: اسلام آباد ایئر پورٹ کی چھتیں ٹپکنے لگیں



اسلام آباد: 105 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی چھتیں موسلادھار بارشیں برداشت نہ کر سکیں اور ٹپکنے لگیں۔ انتظامیہ نے ٹپکتی چھتوں کے نیچے بالٹیاں رکھ دیں۔

موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد ایئرپورٹ کی چھت ایک بار پھر ٹپک پڑی۔ ایئرپورٹ لاؤنج میں پانی پانی ہوگیا۔

ایئرپورٹس سے جڑے مسائل: سوشل میڈیا صارفین کی آواز بنے گا

بارش کا پانی بین الاقوامی آمد، روانگی اور بریفنگ ایریا میں داخل ہوگیا اور بارش کے بعد اسلام آباد ایئرپورٹ جانے والی سڑک پر بھی گڑھے پڑ گئے۔

رواں ماہ بارش کے دوران چھت ٹپکنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ جون 2018، جولائی 2019 اور جولائی 2020 میں بھی بارش کے بعد ایسا ہی ہوا تھا۔

چند ماہ قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی بارش کے باعث اسلام آباد ایئرپورٹ کی چھت ٹپکنے لگی تھیں اوراسکینگ مشین گیلی ہو گئی تھی۔ اسکینگ مشین کو حفاظتی نقطہ نظر سے پلاسٹک کور چڑھا کر ڈھانپ دیا گیا تھا۔

انتظامیہ کی غفلت، اسلام آباد ایئرپورٹ تباہی کے دہانے پر

ہم نیوز کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہونے والی مسلسل بارش کے نتیجے میں ایئرپورٹ کے لاؤنج میں بھی پانی پہنچ گیا تھا جس سے صورتحال مزید خراب ہوگئی تھی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے دس جنوری کو ایئرپورٹ پر پروازوں کی تاخیر اور مسافروں کو درپیش مسائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر جس طرح ہوئی ہے اس سے لگتا ہے کہ کسی بھی دن گر جائے گا۔

اسلام آباد ایئر پورٹ کسی بھی دن گر جائے گا، چیف جسٹس

گزشتہ سال جنوری میں ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے سبب 105 ارب روپے کی خطیر رقم سے تیار ہونے والا قومی منصوبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو آئے روز مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہم نیوز نے گزشتہ سال بتایا تھا کہ الیکٹرانک سیڑھیاں خراب ہونا، واش رومز میں گندگی اور دیگر مسائل ایئرپورٹ پر معمول بن چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں