چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت، وفاقی وزیر زرتاج گل نے عدالت سے مہلت مانگ لی

zartaj-gul

’’زرتاج گل لاکھوں کا چکمہ دے گئی‘‘ بارڈر ملٹری پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج


اسلام آباد: وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے جواب کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی امین اسلم اور وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے جواب کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اہم شخصیات وائلڈ لائف بورڈ کی ممبر شپ لے لیتی ہیں لیکن ذمہ داری کوئی نہیں لیتا ؟

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو تو پتہ بھی نہیں ہو گا کہ کیا ہو رہا ہے، بہت سارے جانور تو غائب بھی ہو گئے جبکہ جانوروں کا کھانا بھی چوری ہو جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ چیئرمین وائلدلائف منیجمنٹ بورڈ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر شیرنی اور دیگرجانوروں کی منتقلی کی جا رہی تھی کہ شیرنی ہلاک ہو گئی۔

چیئرمین وائلدلائف منیجمنٹ کے مطابق شیرنی سفری اسٹریس اور حبس کے باعث ہلاک ہوئی۔ شیرنی کبھی اپنے پنجرے سے نہیں نکلی تھی۔

خیال رہے مئی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بنیادی ضروریات اور سہولیات کی عدم دستیابی پر وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت کا مرغزار چڑیا گھر کے جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس حوالے سے 67 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ مرغزار چڑیا گھر سے کاون ہاتھی اور دیگر جانوروں کو 30 دن کے اندر محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کر دیا جائے ۔ کاون نے مرغزار چڑیا گھر میں تین دہائیوں سے بہت تکلیف برداشت کر لی ہے۔


متعلقہ خبریں