تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے روٹیشن پالیسی اپنائی جائے گی، این سی او سی



اسلام آباد: ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں روٹیشن پالیسی اپنانے کی تجویز دی گئی ہے۔

این سی او سی کے اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں اورمدارس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا کورونا کی ملکی و عالمی سطح پرصورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ تمام صوبوں، آزادکشمیر اورگلگت بلتستان کے نمائندوں نے انتظامات سے آگاہ کیا۔

شرکا کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد طلبہ کو درپیش خطرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ این سی او سی کے مطابق تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے روٹیشن پالیسی اپنائی جائے گی۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں فیس ماسک کا استعمال اورسماجی فاصلے پرعملدرآمد چیلنج ہوگا۔ تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولا جائے۔ ادارے یونیورسٹی، کالجز، ہائی اسکولز کی ترتیب کے مطابق کھولے جائیں گے۔

اجلاس میں تجویز دی گئی کہ تعلیمی اداروں کو بڑی سے چھوٹی کلاسز کی طرف مرحلہ وار کھولا جائے۔ پہلے یونیورسٹی پھر کالج اور بعد میں اسکول کھولے جائیں۔ تعلیمی اداروں میں زیادہ ہجوم والی سرگرمیوں سے گریز کیا جائے۔

حتمی فیصلے سے پہلے تعلیمی ادارے کورونا سے نمٹنے کےلیے تمام انتظامات تیار رکھیں۔ شرکا کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں صحت گائیڈ لائنز مانیٹرنگ کرنے کےلیے آئی ٹی نظام بنایا جا رہا ہے۔ تعلیمی ادارے کھلنے کی صورت میں وزارت صحت روزانہ کی بنیاد پرمانیٹرنگ کرے گی۔

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اجلاس کے بعد بتایا کہ حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہوگا اور ہماری خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے 15 ستمبر کو ہی کھولیں۔ وزارت صحت کی مشاورت کے بغیر تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ نا ممکن ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ صحت ایڈوائزری کی مشاورت کے بغیر سکول کھولنے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ بین الصوبائی وزرا تعلیم  کےاجلاس میں حتمی مشاورت ہوگی۔


متعلقہ خبریں