بندروں کیساتھ انسان کی نمائش پر 114سال بعد معافی


امریکہ کی ریاست نیویارک میں برونکس چڑیا گھر نے ایک سیاہ فام لڑکے کی بندروں کے ساتھ نمائش پر 114 سال بعد معافی مانگ لی ہے۔

وائلڈ لائف کونزرویشن سوسائٹی نے اپنی 1906 میں ہونے والی اوٹا بینگا کی نمائش پر معافی مانگی ہے ۔9 ستمبر 1906 اوٹا بینگا کی پہلی نمائش کے ایک دن بعد یورپ اور امریکہ میں بڑی بڑی شہ سرخیاں لگی تھیں۔

نیویارک کے برونکس چڑیا گھر نے ایک نوجوان افریقی لڑکے کو بندروں کے پنجرے میں بند کر کے نمائش کی تھی جس پر عالمی میڈیا میں خبریں بھی شائع ہوئیں۔ چڑیا گھر میں افریقی لڑکے کی نمائش20 دن جاری رہی تھی۔

اوٹا بینگا نامی لڑکے کو 1904 میں موجودہ افریقی ملک کانگو سے اغوا کر کے امریکہ لے جایا گیا اور ان کی نمائش کی گئی۔

وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی نیویارک کا معروف برونکس چڑیا گھر چلاتی ہے۔ وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی ایک صدی تک اس پر پردہ ڈالنے میں مصروف رہی اور یہ کہانی گھڑنے کی کوشش بھی کی گئی کہ اوٹا بینگا چڑیا گھر کا ملازم تھا۔

بی بی سی کے مطابق وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کے صدر اور سی ای او کرسچن سیمپر نے کہا ہے کہ وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کی تاریخ پر نظر ڈالنا ضروری ہے اور اپنے ادارے میں نسل پرستی کے رجحان کو بھی دیکھنا لازمی ہے۔


متعلقہ خبریں