محکمہ آثار قدیمہ خیبرپختونخوا کا برطانوی دور کے 3 پل نہ گرانے کا مطالبہ



پشاور: محکمہ آثارقدیمہ خیبرپختونخوا نے پشاور-چارسدہ روڈ کی تعمیر نو منصوبے کے تحت برطانوی دور کے 3 تاریخی  پل نہ گرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اس حوالے سے محکمہ آثارقدیمہ خیبرپختونخوا نے  سی اینڈ ڈبلیوڈیپارٹمنٹ کو مراسلہ لکھ دیا اور تعمیر نو منصوبے کے تحت تاریخی ورثہ کو بچانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

محکمہ آثار قدیمہ خیبرپختونخوا نے مراسلہ میں لکھا ہے کہ سردریاب پل کو پہلے ہی خیبرپختونخوا ہائی وے اتھارٹی نے گرادیاہے۔ تاریخی پلوں کے متبادل منصوبے کو خیبرپختونخوا ہائی وے اتھارٹی فوری طور پرواپس لے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی زیر صدارتخیبر پختونخوا کے ترقیاتی امور پر اجلاس

محکمہ اثار قدیمہ نے مراسلہ میں کہا ہے کہ برطانوی دور کے ان تعمیراتی اثاثوں کو اپنی اصل شکل میں محفوظ کیا جائے۔تاریخی ورثہ کو بچانا ہماری سماجی اور قانونی ذمہ داری ہے۔

خیال رہے کہ پشاور چارسدہ روڈ کی تعمیر نو منصوبے کے تحت برطانوی دور حکومت میں تعمیر 3 پل گرائے جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ مالی سال خیبر پختونخوا حکومت سالانہ ترقیاتی بجٹ کا 71 فی صد حصہ استعمال  نہ کرسکی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق صوبے کے ترقیاتی بجٹ کے لیے مختص 236 ارب روپے میں سے صرف 69 ارب روپے خرچ کیے جا سکے تھے۔

ہم نیوز کی حاصل کردہ دستاویز کے مطابق قبائلی اضلاع کے لیے مختص 83 ارب روپے میں سے صرف 12 ارب روپے خرچ کیے جا سکے تھے جبکہ ضلعی ترقیاتی بجٹ کی مد میں مختص 46 ارب میں سے صرف 77 کروڑ خرچ ہو سکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کونسے منصوبے آئندہ بجٹ میں شامل نہیں ہونگے؟

دستاویز کے مطابق ترجیحی ایجنڈے میں شامل محکمہ کھیل و سیاحت بھی ترقیاتی فنڈز کے استعمال سے محروم رہے اور کھیل و سیاحت کے لیے مختص کیے گئے 8 ارب روپے میں سے صرف 2 ارب روپےخرچ ہوسکے۔

 


متعلقہ خبریں