شاہ سلیمان نے شاہی خاندان کے دو افراد سمیت متعدد فوجی افسران کو عہدے سے ہٹا دیا

شاہ سلیمان نے شاہی خاندان کے دو افراد سمیت متعدد فوجی افسران کو عہدے سے ہٹا دیا

ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی حکم جاری کرتے ہوئے مشترکہ افواج کے کمانڈر اور الجوف خطے کے نائب گورنر کو وزارت دفاع میں بدعنوانی کے الزام میں عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا، شاہ محمود

شاہی حکم نامے کے مطابق شہزادہ فہد بن ترکی بن عبد العزیز آل سعود کو مشترکہ افواج کے کمانڈر کے عہدے سے برخاست کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹے شہزادہ عبدالعزیز بن فہد بن ترکی کو بھی الجوف کے نائب گورنر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ‘وزارت دفاع میں مشکوک مالی معاملات’ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے دوران انسداد بدعنوانی کمیشن کو دی گئی اطلاعات کی بنا پر شاہی حکم جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان محبت کا رشتہ ہے، شاہ محمود قریشی

اس حکم نامے کے تحت یوسف بن راقان بن ہندی الاطابی، محمد بن عبد الکریم بن محمد الحسن، فیصل بن عبد الرحمن بن محمد العجلان اور محمد بن علی بن محمد ال خلیفہ کو بھی تفتیش میں شامل کیا گیا۔

شاہی حکم نامے کے مطابق شہزادہ فہد بن ترکئی بن عبد العزیز السعود کو یمن میں لڑنے والے سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد میں مشترکہ افواج کے کمانڈر کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان اسلامی بھائی چارے کے بندھن میں بندھے ہیں، چودھری برادران

شہزادہ فہد بن ترکئی کے بیٹے شہزادہ عبدالعزیز بن فہد کو الجوف خطے کے نائب گورنر کے عہدے سے فارغ کیا جائے گا جب کہ کرپشن کی تحقیقات بھی کی جائیں گی۔


متعلقہ خبریں