بھارت  کی پلوامہ ڈرامے کی آڑ میں پاکستان کےخلاف سازش بے نقاب


اسلام آباد: بھارت کی پلوامہ ڈرامے کی آڑ میں پاکستان کےخلاف سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔

بھارت نے پلوامہ حملے میں مبینہ طور پر ملوث محمد عمر فاروق کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی اور بھارتی  میڈیا نے عمر فاروق کے پاکستانی شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹس سامنے لانے کا جھوٹا دعویٰ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارت کی نام نہاد چارج شیٹ مسترد کر دی

بھارتی میڈیا نے الزام عائد کیا کہ عمر فاروق کے پاکستان میں 2 بینک اکاؤنٹس، 2 چیک اور شناختی کارڈ ہیں، بھارتی میڈیا نے ایک چیک پشاور اور دوسرا خیبر ایجنسی کا ظاہر کرنے کی بے بنیاد کوشش بھی کی۔

ہندوستانی میڈیا نے پاکستان سے 10 لاکھ 43 ہزار روپے منی لانڈرنگ کا الزام بھی عائد کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے بتائے گئے اکاؤنٹس، شناختی کارڈ اور دیگر ریکارڈ جعلی ثابت ہو گیا۔ بینکوں نے اکاؤنٹس میں غلط نام، شناختی کارڈ نمبر، ولدیت اور تاریخ پیدائش کی نشاندہی کر دی ہے۔

بھارتی میڈیا نے عمر فاروق کو مردہ قرار دیا مگر پاکستان میں عمر فاروق زندہ نکلا۔

پاکستان میں بینک نمائندے  نے عمر فاروق سے فون پر رابطہ کیا اور ان سے بات چیت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: 54 افراد سے تفتیش کی، پلوامہ حملہ کا الزام ثابت نہیں ہوا، دفتر خارجہ

بھارتی میڈیا نےعمر فاروق کے اپریل 2018 میں جموں میں داخلے کا دعویٰ بھی کیا تھا جو کہ غلط ثابت ہو چکا ہے، جبکہ بھارتی میڈیا کی جانب سے دکھایا گیا چیک اگست 2018 کا نکلا ہے۔

خیال رہے کہ فروری 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کو لے جانے والی دوبسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نیتجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں