بابا گرونانک کے نام پر پاکستان میں یونیورسٹی کی تعمیر

بابا گرونانک کے نام پر پاکستان میں یونیورسٹی کی تعمیر

فوٹو: ہم نیوز


پاکستانی پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے بانی کے نام پر بین الااقوامی اہمیت کی حامل  گرونانک یونیورسٹی کی تعمیر جا رہی ہے۔

ایک سو سات ایکٹر پر محیط اس یونیورسٹی کو سات ارب روپے کی لاگت سے تین سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

ساٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈپٹی کمشنر ننکانہ راجہ منصور احمد نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 28 اکتوبر 2019 کو باباگورونانک کے 550ویں جنم دن کے موقع پر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔

بابا گرونانک یونیورسٹی کا ایکٹ پنجاب اسمبلی سے پاس ہو چکا ہے جس کے بعد جلد ہی اس یونیورسٹی کے واٸس چانسلر اور دیگر ملازمین کی تقرریوں  کا عمل شروع کیا جائے گا۔

ماہر تعلیم ممتازاحمد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پوری دنیا میں بسنے والی اقلیتوں کو مثبت پیغام دینے کے لیے اس یونیورسٹی کو سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی کے قیام سے ننکانہ صاحب اور گردونواح کے طلبا کو اعلی تعلیم کے بہترین مواقع فراہم ہوں گے اور اس یونیورسٹی میں پنجابی کے علاوہ دیگر مضامین بھی پڑھائے جائیں گے۔ اس یونیورسٹی کے نصاب میں تمام مذاہب سے متعلق مضامین  بھی شامل ہوں گے۔

باباگرونانک یونیورسٹی تین مرحلوں میں مکمل کی جائے گی۔ یونیورسٹی کا نقشہ سکھوں کے طرز تعمیر کے مطابق بنایا گیا ہے۔ اس یونیورسٹی میں طالب علموں کو دیگر مضامین کے ساتھ ساتھ خالصہ اور پنجابی بھی پڑھائی جائے گی۔

سکھوں کے علاوہ دیگر مذاہب اور ممالک کے طالب علم بھی اس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ بیرون ملک یا پاکستان کے دور دراز علاقوں سے آنے والوں کیلئے ہاسٹل بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔

یونیورسٹی میں پانچ شعبہ جات قائم کیے جائیں گے جن میں مذہب و عقائد، لبرل آرٹس اور سائنس، فن تعمیر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جنوبی ایشیائی علوم کو شامل کیا جائے گا۔ سکول آف تھیالوجی میں صوفی ازم، روحانیت اور بابا گرو نانک کی تعلیمات کے حوالے سے پڑھایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں