نیب کا خواجہ آصف کیخلاف ایک اور کیس میں تحقیقات

پاکستان مزید جعلی وزیراعظم کی حکومت کا متحمل نہیں ہوسکتا، خواجہ آصف

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف ایک اور کیس  میں تحقیقات شروع کردی ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف  کے خلاف بیرون ملک چاول کی برآمدات میں مبینہ ٹرانزیکشنز کی شکایات پر تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کی مبینہ کمپنی طارق میر اینڈ کمپنی کے لائسنس پر کاروباری تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔  نیب نے طارق اینڈ کمپنی سے برآمدات کا کاروبار کرنے والے تمام افراد طلب کرلیے ہیں۔ نیب نے محمد عثمان اور انوار الرحمان سمیت دیگر افراد شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل کینٹ ہاوَسنگ سوسائٹی سیالکوٹ سے متعلق کیس میں خواجہ آصف نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

خواجہ آصف سے نیب کی جانب سے تفصیلات طلب کی گئی تھی کہ کینٹ ہاوَسنگ سوسائٹی سیالکوٹ میں ان کے اہل خانہ نے کتنی سرمایہ کاری کی؟

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کو ٹی وی پر کامیڈی پروگرام کرنے چاہئیں، فواد چودھری

خواجہ آصف سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ کینٹ ہاوَسنگ سوسائٹی سیالکوٹ میں کی گئی سرمایہ کاری کے ذرائع کیا ہیں؟

خواجہ آصف پر نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں  نے سوسائٹی انتظامیہ کی ملی بھگت سے 137 کنال اراضی غیر قانونی فروخت کی۔

خواجہ آصف پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ان شہریوں کی اراضی پر قبضہ کیا جنہوں نے کبھی زمین فروخت ہی نہیں کی۔

نیب  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سوسائٹی نے غیر قانونی طور پر اراضی پر قبضے کیے ہیں، سابق وزیر خواجہ آصف نے اختیارات کا غیرقانو نی استعمال کیا۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہ نما پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غیر قانونی سوسائٹی کی ریونیو اتھارٹی سے متعدد منظوریاں لیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے 26 جون کو خواجہ آصف کو طلب کر لیا 

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے موجودہ زمین سے زیادہ فروخت کی، خواجہ آصف پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔

اس کیس میں خواجہ آصف کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں