کوئٹہ میں تین خودکش حملے، پانچ پولیس اہلکار جاں بحق


کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تین خودکش حملوں میں پانچ پولیس اہلکار جاں بحق اور سات شدید زخمی ہوئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوئٹہ میں تین خود کش بمباروں نے حملہ کیا۔

میاں غنڈی نامی علاقے میں ایف سی چیک پوسٹ پر دو خودکش حملہ آور کارروائی کرنا چاہتے تھے تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی میں دونوں دہشت گرد مارے گئے۔

تیسرے خود کش حملہ آور نے ائرپورٹ روڈ پر پولیس وین کو نشانہ بنایا ہے جس میں پانچ اہلکار جاں بحق اور سات شدید زخمی ہوئے۔

کوئٹہ میں یکے بعد دیگر خود کش حملوں کے باعث علاقے میں خوف پھیل گیا۔

افسوسناک واقعات کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

اس سال بلوچستان میں دہشت گردی کے 12 واقعات ہوئے، جن میں 27 افراد شہید اور 63 زخمی ہوئے۔

بلوچستان میں نئے سال کا آغاز ہی دہشت گرد کارروائیوں سے ہوا، یکم جنوری کو چمن میں دہشت گردی کے دو واقعات ہوئے جس میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔

دو جنوری کو کوئٹہ کے  علاقے بلیلی میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں دو افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔

17 جنوری کو قلعہ عبداللہ میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں تین افراد زخمی جبکہ چار فروری کو پنجگور میں کیے گئے حملے میں دو سیکیورٹی اہل کار شہید اور ایک زخمی ہوا۔

اگلے ہی دن پنجگور ہی میں کیے گئے دہشت گردی کے واقعے میں ایک ایف سی اہلکار شہید اور سات زخمی ہوئے۔

28 فروری کو کوئٹہ میں ایف سی کیمپ پر خودکش حملہ ہوا جس میں پانچ سیکورٹی اہلکار شہید اور سات زخمی ہوئے۔

15 مارچ کو قلعہ سیف اللہ میں چھ سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔


متعلقہ خبریں