ن لیگ اور پی پی کا حکومت کے آئینی خاتمے پر اتفاق

آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ایک اور ملاقات طے

کراچی:  پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان طے پایا ہے کہ دونوں جماعتیں میاں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان طے پانے والے معاہدے ’میثاق جمہوریت‘ پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گی۔

حکومت کو آئینی راستے سےبھیجیں گے،احسن اقبال:پارلیمان کی بالادستی رہنی چاہیے،فرحت اللہ بابر

ہم نیوز کے مطابق یہ اتفاق رائے پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔

بلاول ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں بارشوں سے پیدا شدہ صورتحال اور ملک کے سیاسی حالات سمیت دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوران ملاقات اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ جمہوری عمل کی حفاطت اور جمہوری حقوق کو بچانے کے لیے مل کر جدوجہد کی جائے گی۔

اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے بات چیت کے دوران کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے تمام آئینی آپشنز استعمال کیے جائیں۔

آصف زرداری والی بات پر معذرت کرچکا ہوں، شہباز شریف

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامیاں عوام کے لیے عذاب بن چکی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے احتساب کی آڑ میں انتقام لیا جا رہا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق دوران ملاقات چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سخت موسم کو پیش نظر رکھتے ہوئے حقیقت پسندانہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک کو بارشوں کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھنے چاہئیں۔

بلاول بھٹو نے بات چیت میں مؤقف اختیار کیا کہ عوام تحریک انصاف کی حکومت سے چھٹکارا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے خراب طرز حکمرانی کا خاتمہ ہونا چاہیے تاہم ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا پلیٹ فارم نہیں سمجھنا ہو گا۔

اپوزیشن نکلی تو آدھا راستہ پہنچنے پر ہی حکومت گر جائیگی، بلاول

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ مسلسل لوڈ شیڈنگ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پایا جائے۔


متعلقہ خبریں