کویت کا خزانہ تیزی سے خالی ہونے لگا


نیویارک:  امریکی خبررساں ادارے بلوم برگ نے کویت سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کی امیر ترین ریاستوں میں سے ایک ریاست کویت کا خزانہ تیزی سے خالی ہوتا جا رہا ہے۔

بلوم برگ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ تیل کی دولت سے مالامال دنیا کی امیر ترین ریاستوں میں سے ایک کویت  کا خزانہ تیزی سے خالی ہو رہا ہے جس سے صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں مستعفی ہونے والے کویتی وزیرخزانہ بارک نے متنبہ کیا تھا کہ اکتوبر کے بعد ملک کے پاس تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں بچیں گے۔

کویت سےآٹھ لاکھ بھارتی شہریوں کی بے دخلی متوقع

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال اور قابل تجدید توانائی کے استعمال سے تیل کی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اس وجہ سے سعودی عرب سمیت تمام خلیجی ریاستیں شدید معاشی دباؤ میں ہیں اور خود کو تیل کی معیشت کے بعد کی دنیا کے لیے تیار کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کویت کی آمدنی کا 90 فیصد حصہ ہائیڈرو کاربن پر انحصار کرتا ہے۔ 80 فیصد کویتی ریاست کے ملازم ہیں جن کے اوسط ایک ماہ خرچ 2 ہزار ڈالر ہے۔

تنخواہوں اور سبسڈیوں سے ریاست کے اخراجات کا تین چوتھائی حصہ بڑھ جاتا ہے اور تیل کی مانگ میں کمی کے باعث حکومت 2014 سے مسلسل خسارے کا سامنا کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں