لاہور: حنوط شدہ جانوروں کا میوزیم شہریوں کی تفریح کا مرکز

لاہور: حنوط شدہ جانوروں کا میوزیم شہریوں کی تفریح کا مرکز

لاہور میں حنوط شدہ جانوروں کا میوزیم شہریوں کی تفریح کا باعث بن گیا، جانوروں کو محفوط کرنے کے عمل ٹیکسی ڈرمی کے بعد ستر سے زائد نایاب نسل کے جانور عجائب گھر میں رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی: صدر کے دستخط، آیا صوفیہ میوزیم سے پھر مسجد میں تبدیل

چڑیا گھر کے سنیک ہاؤس میں بنے میوزیم میں حنوط شدہ جانوروں کی لمبی لائن ہےجو پہلے کبھی گھومتے پھرتے تھے آج ساکت کھڑے بچوں کو محظوظ کر رہے ہیں۔

راڈز، کیمیکل اور پیکنگ مٹیریل کی مدد سے تیار کردہ بنگال ٹائیگر ہو، سفید چیتا، ببر شیر،  چیمپینزی، شتر مرغ یا پھر نایاب نسل کے گیویئل سمیت دیگر جانور دیکھ کر حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر عجائب گھر کرن سلیم کا کہنا ہے کہ میوزیم میں ستر سے زائد جانور ہیں جن میں نایاب نسل کی سپیشز شامل ہیں۔ گیوئیل بھی چڑیا گھر کا حصہ ہے جو اب کیپیٹو بریڈنگ میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد چڑیا گھر سے جانوروں کی محفوظ مقام پر عدم منتقلی پر عدالت برہم

میوزیم میں سفید شیر کے بچے سب سے چھوٹے حنوط شدہ جانور ہیں۔ بائیو آرٹیفکٹ میں سینگ، سانپ کی کھال جبکہ چنکارہ، لاما اور سامبر ہرن کے سر اور شتر مرغ کے انڈے بھی سٹفڈ کیے گئے ہیں۔

میوزیم کی سیر کے لیے آئے بچوں کا ہم نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہمیں یہاں آکر بہت اچھا لگا ہے، یہاں مختلف  جانور ہیں جنہیں سٹفڈ کیا گیا ہے انہیں ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ میوزیم میں سٹفڈ جانوروں سے متعلق مختلف آگاہی  پروگرامز  بھی رکھے جاتے ہیں جس سے بینائی سے محروم بچے بھی مستفید ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان کے تعلیمی نصاب میں پشاور میوزیم کا مجسمہ

حنوط شدہ جانور نہ صرف بچوں کی تفریح کا باعث ہیں بلکہ معلومات کا ذریعہ بھی ہیں ۔


متعلقہ خبریں